گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کا کہنا ہے کہ لاڈلے کے ہاتھوں پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ یرغمال بنا ہوا ہے۔بطور گورنر وزیر اعظم سے درخواست کرتا ہوں بیٹے کے معاملات دیکھیں۔
ان کا کہنا ہے کہ لاڈلے کے ہاتھوں پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ یرغمال بنا ہوا ہے۔میرے گورنر ہاوس کو یرغمال بنایا گیا۔میں نے سیکیورٹی سے بات کی تو بتایا گیا کہ ان کے والد وزیراعظم ہیں کچھ نہیں کرسکتے۔میں نے ایس ایچ او سے لے کر اعلیٰ حکام تک بات کی۔
انہوں نے کہا ہے کہ شہباز شریف کے لیے ان کے صاحبزادے امتحان بنے ہوئے ہیں ۔بطور گورنر وزیر اعظم سے درخواست کرتا ہوں بیٹے کے معاملات دیکھیں ۔اگر ان کے پاس مینڈیٹ ہے تو الیکشن کروائیں ،وزیر اعلیٰ منتخب ہوئے میں خود حلف لوں گا۔ایسے لڑائی جھگڑے کے ذریعے جب تک میں ہوں ایسا نہیں ہونے دوں گا۔
ان کا کہنا ہے کہ آئین میں واضح ہے کہ ادارے ایک دوسرے کے معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتے،آئینی کی کتاب پریکٹیکل ڈاکیومنٹ ہے۔پیپلز پارٹی کے سینئررہنما قانون دانوں سے اس معاملے کو پوچھ لیں ۔
انہوں نے کہا ہے کہ مجھے افسوس ہے چودھری سرور نے کہا مجھ سے غیر آئینی کام کروایا گیا۔میں نے کوئی ایسا عمل نہیں کیا کہ بحران اور بڑھ جاتا۔ کل میں صدر پاکستان سے ملاقات کررہا ہوں۔ان سے ان سب معاملات پر بات کرنی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ پنجاب کی طرح سندھ میں بھی یہی صورتحال ہو۔قانون کے مطابق بتائیں کہ گورنر یا صدر کے علاوہ کون حلف لے سکتا ہے۔جسٹس جواد حسن کے خلاف میں بطور گورنر ریفرنس بھیج رہا ہوں۔
ان کا کہنا ہے تھا کہ حکومتی پارٹیوں کی بیرون ملک میں دوستیاں زیادہ ہیں۔ہم سمجھ رہے تھے کہ خزانے میں اور زیادہ پیسہ آئے گا۔یہ تجربہ کار لوگ ہیں ہم سوچ رہے تھے کہ ان کو فوری باہر سے پیسے مل جائیں گے ۔
انہوں نے کہا ہے کہ ابھی وقت کم اور مقابلہ سخت ہے۔میرا مقصد تھا کہ کچھ دن ہی صحیح لوگوں کیلئے آسانیاں کروں۔تعلیم کے سیکٹرز میں بھی مافیاز ہیں ۔گورنر 80 سے 82 یونیورسٹیز کا چانسلر بھی ہوتا ہے۔کچھ بچوں کے مسائل تھے بطور چانسلر حل کیےگئے۔کم وقت میں 2 سے 3 کام کرنے میں کامیاب ہوا ہوں۔