اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے ہیڈ آف میڈیا افیئرز فواد چودھری نے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کا بیان نیشنل سیکیورٹی کونسل کی پریس ریلیز کی ہی توثیق ہے۔
ہم نیوز کے مطابق سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ سیکیورٹی کونسل نے کہا تھا کہ پاکستان کی سیاست میں بیرونی مداخلت کی مذمت کرتے ہیں۔
میری نظر میں @OfficialDGISPR کا بیان نیشنل سیکیورٹی کونسل کی پریس ریلیز کی ہی توثیق ہے، سیکیورٹی کونسل نے کہا کہ پاکستان کی سیاست میں بیرونی مداخلت کی مذمت کرتے ہیں لفظ سازش استعمال نہیں ہوا اب اہم ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنے جو اس مداخلت کی تحقیقات کرے ، یہ مداخلت کہاں سے ہوئ
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) April 14, 2022
انہوں ںے کہا کہ لفظ سازش استعمال نہیں ہوا، اب اہم ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنے جو اس مداخلت کی تحقیقات کرے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس جمہوریت کیلئے تازہ ہوا کا جھونکا ہے، بلاول
اس مداخلت کے کردار کون تھے؟ کون کون کہاں ملاقاتوں میں شامل ہوا، مداخلت کی نوعیت کیا تھی؟ کیا شہباز شریف بیرونی مداخلت کے نتیجے میں وزیر اعظم کی کرسی پر بٹھائے گئے؟ لوکل ہینڈلرزکون تھے؟ یہ تمام سوال ایک طاقتور جوڈیشل کمیشن کے سامنے آنے چاہئیں جو دودہ کا دودہ اور پانی کا پانی کرے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) April 14, 2022
فواد چودھری نے کہا کہ کمیشن معلوم کرے کہ یہ مداخلت کہاں سے ہوئی؟ اس مداخلت کے کردار کون تھے؟ کون کون کہاں ملاقاتوں میں شامل ہوا اور مداخلت کی نوعیت کیا تھی؟
الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 30 روز میں کرے، اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم
پی ٹی آئی رہنما نے اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا ہے کہ یہ بھی معلوم کیا جائے کہ کیا شہباز شریف بیرونی مداخلت کے نتیجے میں وزیر اعظم کی کرسی پر بٹھائے گئے؟
وزیراعظم آزاد کشمیر عبدالقیوم نیازی کا مستعفی ہونے کا فیصلہ
سابق وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا کہ معلوم کیا جائے کہ لوکل ہینڈلرزکون تھے؟ یہ تمام سوال ایک طاقتور جوڈیشل کمیشن کے سامنے آنے چاہئیں جو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کردے۔