یوکرین تنازع، امریکا اور روس مذاکرات کے لیے تیار


یوکرین تنازع بات چیت سے حل ہونے کی طرف اہم پیش رفت ہو گئی، امریکہ اور روس، یوکرین کے معاملہ پر سمٹ کے انعقاد پر متفق ہوگئے ہیں۔ جس کی تصدیق وائٹ ہاوس کی جانب سے کی گئی ہے۔

امریکی پریس سکریٹری جین ساکی نے  بیان میں کہا ہے کہ امریکہ حملہ نہ ہونے تک سفارت کاری کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔ صدر جوبائیڈن نے اصولی طور پر صدر پیوٹن کے ساتھ ملاقات کو قبول کیا ہے لیکن اگر حملہ ہوتا ہے تو روس کو بہت جلد سنگین مسائل کا سامنا کرنا ہوگا۔

عالمی میڈیا کے مطابق یوکرین سمٹ کی تجاویز روس، امریکہ اور فرانس کے اعلی سفارت کار مرتب کریں گے، فرانسیسی صدر کا روسی صدر کے درمیان طویل ٹیلی فونک رابطہ بھی ہوا، جس میں دونوں صدرور کے درمیان 2 گھنٹے تک گفتگو ہوئی۔

امریکی صدر جوبائیڈن کی نیشنل سیکیورٹی کونسل کے ساتھ بھی اہم میٹنگ ہوئی، جس میں روس کی جانب سے یوکرین کی سرحد پر فوج کی تعیناتی پر غور کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: روس نے جوہری میزائلوں کے تجربات کا آغاز کر دیا

دوسری جانب روس یوکرین کشیدگی پر ماسکو میں امریکی سفارتخانے نے اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔

امریکی سفارتخانے کی طرف سے اپنے شہریوں کو روس میں حملوں سے متعلق وارننگ دی گئی ہے، یوکرین سرحد کے ساتھ روس کے شہریوں علاقوں میں حملہ کا خدشہ ہے،ا مریکی سفارتخانہ کا کہنا ہے کہ شاپنگ سینٹرز، ریلوے اور میٹرو اسٹیشنز پر بھی حملے ہوسکتے ہیں،ماسکو اور سینٹ پیٹر زبرگ میں حملوں کو خطرہ ہے۔

اعلامیہ میں مزید لکھا گیا ہے کہ امریکی شہری عوامی مقامات پر غیر ضروری جانے سے گریز کریں، روس میں امریکی شہری انخلا کیلئے منصوبہ بندی کریں اور انخلا کیلئے شہری امریکی حکومت کی مدد پر انحصار نہ کریں۔

 


متعلقہ خبریں