سوئٹزرلینڈ میں جانوروں پر طبی تجربات پر پابندی کے لیےریفرنڈم


سوئٹزرلینڈ میں جانوروں کے طبی تجربات میں استعمال پر مکمل پابندی کے لیے آج ریفرنڈم ہو رہا ہے۔

سوئٹزرلینڈ کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2020 میں اس ملک میں صرف لیبارٹری تجربات کے دوران 5 لاکھ 5 ہزار جانور ہلاک ہوئے۔

ان میں4 لاکھ چوہے، تقریباﹰ4 لاکھ 6 ہزار کتے، ڈیڑھ ہزار بلیاں اور 1600 گھوڑے بھی شامل تھے۔ اس کے علاوہ ایسے بندر، سور، مچھلیاں اور پرندے بھی ہیں جو یا تو طبی تجربات کے دوران ہی یا پھر بعد میں مر جاتے ہیں۔

سوئٹرز لینڈ میں جانوروں کے حقوق کے لیے سرگرم تنظیموں نے ان تجربات کے خلاف مہم چلائی۔ ان کا کہنا ہے کہ جانوروں پر تجربات کرنا غیر ضروری اور ظالمانہ عمل ہے۔ اس عمل کے بغیر بھی ادویات تیار کیے جا سکتے ہیں۔ ملک میں جانوروں پر طبی تجربات کو ممنوع قرار دے دیا جانا چاہیے۔

سوئٹرزلینڈ دواسازی کی صنعت کا بڑا مرکز ہے۔ دواسازی کے شعبے نے خبردار کیا ہے کہ اس  پابندی سے دوا ساز کمپنیوں اور محققین کو دوسرے ممالک میں منتقل ہونا پڑے گا۔

ریفرنڈم کے نتائج واضح کریں گے کہ یہ یورپی ملک ایسی پابندی عائد کرنے والا دنیا کا پہلا ملک ہو گا یا نہیں۔


متعلقہ خبریں