اسلام آباد: سپریم کورٹ نے قرضہ معافی کیس میں 35 ارب روپے سے زائد کے قرضے معاف کرانے والی 222 کمپنیوں کو نوٹس جاری کردیا ہے۔
رجسٹرار آفس سپریم کورٹ نے بینک الخیبر، حبیب بینک، آئی ڈی بی پی بینک، نیشنل بینک، این آئی بی بینک، ایس ایم ای بینک، یونائیٹڈ بینک، زرعی ترقیاتی بینک کے صدور کو بھی نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔
جسٹس ریٹائرڈ جمشید کمیشن نے خلاف ضابطہ قرضہ معاف کرانے والی 222 کمپنیوں کے خلاف مزید کارروائی کی سفارش کی تھی، سپریم کورٹ نے 13 مئی کو کمیشن کی سفارش پر 222 کمپنیوں کو نوٹسز جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔
کمیشن کی رپورٹ کے مطابق 222 کمپنیوں نے 18 اعشاریہ 717 ارب کے قرضے لیے اور آٹھ اعشاریہ 949 ارب روپے واپس کیے، کمپنیوں کی جانب قرضے کے گیارہ اعشاریہ 769 ارب روپے واجب الادا ہیں۔
کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ کمپنیوں نے بینک سود کی مد میں 23 اعشاریہ 572 ارب روپے بھی ادا کرنے ہیں، مجموعی طور پر 620 مقدمات میں 84 ارب روپے معاف کیے گئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 222 کمپنیوں کے 35 ارب روپے کے قرض سرکلر نمبر 2002/29 کے تحت معاف ہوئے۔