دیوالی کے پٹاخوں نے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے آسمان کو اسموگ اور آلودہ ہوا سے بھر دیا۔
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی گزشتہ روز شديد اسموگ کی لپيٹ ميں تھا۔ دیوالی کے بعد شہریوں کی صبح تاریک آسمان اور آلودگی سے بھوی ہوئی فضا میں میں ہوئی۔ ديوالی کے موقع پر پٹاخوں کی وجہ سے آلودگی پھيلی اور صبح ہوا ميں نقصان دہ پی ایم 2.5 پارٹيکلز کی تعداد اوسطاً 400 سے بھی زائد تھی۔
آلودگی عالمی ادارہ صحت کی جانب سے مقرر کردہ حد سے پندرہ گنا زيادہ تھی۔ عالمی اداروں کے مطابق رواں سال میں آلودگی کی یہ شرح سب سے زیادہ ہے۔ جو صحت مند لوگوں کے لیے بھی سانس لینے میں دشواری کا باعث بن سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کوپ26:پاکستانی پویلین عالمی رہنماوں کی توجہ کا مرکز
نئی دہلی میں تمام عالمی دارالحکومتوں کی نسبت ہوا کا معیار سب سے خراب ہے۔ اس کے باوجود یہاں دیوالی کا تہوار پٹاخے بجا کر اور آلودگی پھیلا کر کیاگیا۔
بھارت کی اعلیٰ ترين عدالت نے دہلی ميں پٹاخوں کی فروخت پر پابندی لگا رکھی تھی اور حکام نے عوام سے اپيل کی تھی کہ وہ اس بار ديوالی بم پٹاخوں کے بغير منائيں۔تاہم اس پر موثر عملدرآمد نہ ہو سکا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ تقریباً 20 ملین آبادی والے شہر میں جمعہ کو پی ایم 2.5 کی اوسط 706 مائیکرو گرام تھی۔ جب کہ عالمی ادارہ صحت 5 مائیکرو گرام کی سالانہ اوسط سے زیادہ غیر محفوظ سمجھتا ہے۔
واضح رہے کہ فضائی آلودگی کے اعتبار سے دنيا کے سب سے آلودہ 30 شہروں ميں سے 22 بھارت ميں ہيں۔