ہر جگہ پیسہ اہم: بھارتی کرکٹ ٹیم معاشی لحاظ سے مضبوط ہے، عمران خان

شہباز شریف کی تقریر نہیں ملازمت کی درخواست ہوتی ہے، وزیر اعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہر جگہ پیسہ اہم ہے، برطانوی کرکٹ ٹیم کے پاکستان کا دورہ منسوخ کرنے پر مایوسی ہوئی۔

غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے جب کرکٹ کا ذکر چھڑا تو وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ انہیں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ نے پاکستان کا دورہ منسوخ کر کے بہت مایوس کیا.

انگلینڈ میں آج بھی یہ احساس پایا جاتا ہے کہ وہ پاکستان جیسے ملکوں کے ساتھ کرکٹ کھیل کر ان پر احسان کر رہے ہیں، پاکستان نے مشکل وقت میں انگلینڈ کا دورہ کیا، لیکن انگلینڈ نے مایوس کیا اورمشاورت کے بغیر دورہ پاکستان منسوخ کر دیا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارتی کرکٹ بورڈ دنیا کا امیر ترین بورڈ ہے اور وہی ساری کرکٹ کو کنٹرول کرتا ہے، دنیا میں ہر جگہ پیسے کی اہمیت ہے ،بھارتی کرکٹ ٹیم معاشی لحاظ سے مضبوط ٹیم ہے۔

خیال رہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم نے میچ شروع ہونے سے چند لمحے پہلے دورہ پاکستان ختم کر دیا تھا جس کے بعد انگلینڈ کرکٹ بورڈنے بھی اپنا دورہ  پاکستان منسوخ کر دیا۔

دنیا بھر میں دونوں ممالک کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا، جس کے بعد انگلش کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کے چیئرمین آئن واٹمور اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے۔

برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پانچ سالہ عہدے کے صرف دس ماہ مکمل کرنے کے بعد ہی انھیں ذمہ داریاں چھوڑنی پڑ گئی ہیں۔

آئن واٹمور کا کہنا تھا کہ کورونا وبا سے قبل  میری تعیناتی ہوئی، مسلسل بائیو سیکیور ببل میں رہ کر کام کرنا مشکل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بورڈ کی رضا مندی سے عہدے سے مستعفی ہوا ہوں،امید ہے اس دوران میں انگلینڈکرکٹ بورڈ نیا چیئرمین ڈھونڈ لے گا۔

پاکستان کا دورہ منسوخ کرنے پر انگلش کرکٹ بورڈ کے چیئرمین پر دباؤ تھا جب کہ برطانوی وزیراعظم بھی ان کے فیصلے سے ناخوش تھے۔

دورہ پاکستان منسوخ کرنے پر بورس جانسن انگلش بورڈ سے ناراض

برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دورہ پاکستان ملتوی کرنے سے دونوں ممالک کے مابین تعلقات خراب ہونے کا خدشہ ہے۔

واضح رہے کہ ان سے قبل پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر کرسٹن ٹرنر نے بھی کہا تھا کہ انگلینڈ نے دورہ پاکستان سکیورٹی وجوہات کی وجہ سے منسوخ نہیں کیا۔

دورہ پاکستان ملتوی کرنے پر سابق انگلش کپتان اپنے کرکٹ بورڈ پر برس پڑے

انہوں نے بتایا کہ انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے کھلاڑیوں کی ویلفیئر کے پیش نظر دورہ پاکستان ملتوی کیا جو کہ افسوس ناک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انگش کرکٹ بورڈ ایک آزاد ادارہ ہے جو برطانوی حکومت کے ماتحت کام نہیں کرتا۔

برطانوی ہائی کمشنرنے کہا کہ اگر پاکستان میں سکیورٹی مسائل ہوتے تو پہلے ہم سفری ایڈوائزری تبدیل کرتے۔

اس سے قبل انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مائیکل ایتھرٹن نے بھی دورہ پاکستان ملتوی کرنے پر ای سی بی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

مائیکل ایتھرٹن کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کا پاکستان کا دورہ ملتوی کرنا ایک غلط فیصلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے پاکستان کا واجب الادا قرض اتارنے میں کوتاہی برتی ہے۔

مائیکل ایتھرٹن نے کہا کہ دورہ منسوخ کرنے کی وجہ سیکیورٹی تھریٹ کو قرار دینا تو سمجھ آتا ہے لیکن کورونا کی وجہ سے کھلاڑیوں کی تھکاوٹ کا حوالہ دینا محض ایک بہانہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ای سی بی کو یاد رکھنا چاہئے تھا کہ گزشتہ موسم گرما کے دوران جب برطانیہ میں کورونا وبا عروج پر تھی اس وقت پاکستان ان ٹیموں میں شامل تھی جنہوں نے انگلینڈ کا دورہ کیا اور بورڈ کو مالی تباہی سے بچایا۔

انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے دورہ پاکستان ملتوی کردیا

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال پاکستان کی آمد کے وقت اس ملک میں کوویڈ کی شرح اموات دنیا میں تیسرے نمبر پر سب سے زیادہ تھی جو پاکستان میں شرح سے 150 گنا زیادہ ہے۔


متعلقہ خبریں