افغانستان سے امریکی شہریوں کو نکالنے کیلئے مزید وقت لگے گا، پینٹاگون

پینٹاگون کا مائیکرو سافٹ سے 10 ارب ڈالر کا معاہدہ منسوخ

فوٹو: فائل


پینٹاگون نے کہا ہے کہ افغانستان سے امریکی شہریوں کو نکالنے کے لیے ابھی مزید وقت لگے گا۔

عالمی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پیر کے روز پینٹاگون کے پریس سیکرٹری جان کیربی نے میڈیا بریفنگ میں بتایا ہے کہ امریکہ انخلا کی تاریخ ختم ہونے کے باوجود افغانستان نے اپنی شہریوں کو نکالنے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان سے 5 ہزار400 امریکی شہریوں کا نکالا جا چکا ہے، گزشتہ روز 1200 افراد کا افغانستان سے انخلا ہوا ہے جب کہ 24گھنٹوں میں 28 پروازیں کابل ایئرپورٹ سے روانہ ہوئی ہیں۔

جان کیربی نے بتایا کہ گزشتہ روز کابل ایئرپورٹ کے قریب ہونے والے حملے میں عام شہریوں کی ہلاکتوں سے متعلق آگاہ ہیں۔ ڈرون حملے میں ایک افغان خاندان کے 10 افراد مارے گئے ہیں۔

افغانستان میں مزیدحملوں کا خطرہ، آخری منٹ تک پروازیں چلائیں گے، پینٹاگون

ان کا کہنا تھا کہ امریکی افواج کو افغانستان میں حملوں کے دفاع کا حق حاصل ہے، کابل ایئرپورٹ پر حالات خطرناک ہیں، گیٹ حوالے کرنے سے متعلق کچھ نہیں بتا سکتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کابل ایئرپورٹ پر اب بھی حملے کا خطرہ ہے جس کے لیے پوری طرح تیار ہیں، کابل ایئرپورٹ کے اطراف میزائل حملوں سے انخلا کا عمل متاثر نہیں ہو گا۔

یاد رہے کہ31 اگست کو افغانستان سے امریکی  اور اتحادیوں کی فوج سمیت غیر ملکی شہریوں کے انخلاکی ڈیڈ لائن ختم ہو جائےگی۔ اسے سے پہلے افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین  نے اعلان کیا تھا کہ افغانستان میں موجود غیرملکی فوجیوں کے انخلا کی تاریخ میں توسیع نہیں ہو گی۔

برطانوی نشریاتی ادارے  سے بات چیت میں ترجمان طالبان سہیل شاہین نے کہا تھا کہ یہ ڈیڈلائن نہیں بلکہ ان کے لیے ریڈلائن ہے اور اگر اس میں توسیع کی جاتی ہے تو اسے قبضے میں توسیع سمجھا جائے گا۔


متعلقہ خبریں