یوکرین کی کابل سے طیارہ ہائی جیک ہونے کی تردید

کابل سے یوکرائن کا طیارہ ہائی جیک

یوکرین نے مسافر طیارے کے کابل سے اغوا کی تردید کردی ہے۔

یوکرین کی وزارتِ خارجہ نے  ڈپٹی وزیر خارجہ سے منسوب ان خبروں کی تردید کردی ہے جس یوکرینی شہریوں کے کابل سے انخلا کے لیے جانے والا طیارہ اغوا کیا گیا ہے۔

بی بی سی کے مطابق یوکرین کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل سے یوکرینی شہریوں کو نکالنے کے لیے بھیجا گیا طیارہ ہائی جیک ہونے کا دعویٰ درست نہیں ہے۔

یوکرین کی انٹرفیکس نیوز ایجنسی کے مطابق وزارتِ خارجہ کے ترجمان اولے نیکولینکو نے کہا ہے کہ یوکرین کا کوئی طیارہ ہائی جیک نہیں ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ ذرائع ابلاغ میں ’طیارے کے اغوا‘ کی جو خبریں گردش کر رہی ہیں وہ درست نہیں۔

ترجمان نے کہا کہ ’کابل یا کسی اور جگہ کوئی ایسا یوکرینی طیارہ موجود نہیں جسے ہائی جیک کیا گیا ہو۔‘

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: پی آئی اے کا خصوصی طیارہ کابل ایئرپورٹ پر لینڈ کر گیا

ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ افغانستان سے لوگوں کو لانے کے لیے جو بھی طیارے بھیجے گئے تھے وہ ’بحفاظت یوکرین پہنچ چکے ہیں۔‘ اور ان تین پروازوں پر 256 افراد کو لایا گیا ہے۔

اولے نیکولینکو کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملک کے نائب وزیرِ خارجہ سے جو بیان منسوب کیا گیا اس میں وہ کابل میں پھنسے یوکرینی عوام کو نکالنے کی کوششوں میں درپیش بےمثال مشکلات کا ذکر کر رہے تھے۔

اس سے قبل روسی خبر ایجنسی نے یوکرین کے ڈپٹی وزیر خارجہ سے خبر دی تھی کہ یوکرین کا طیارہ یوکرینی باشندوں کو نکالنے کے لیے  کابل پہنچا تھا جسے سے نامعلوم افراد نے اغوا کر لیا اور طیارے کو ایران لے گئے۔

یوکرین کے ڈپٹی وزیر خارجہ سے بتایا تھا کہ طیارہ کابل میں یوکرین کے پھنسے ہوئے شہریوں کو لینے کے لیے گیا تھا، لیکن طیارہ نامعلوم مسافروں کو لے کر ایران کی طرف چلا گیا۔

ڈپٹی وزیر خارجہ یوکرائن کے مطابق شہریوں کو نکالنے کی ہماری 3 کوششیں نا کام ہوئیں۔ ہمارے شہریوں کو کابل ایئر پورٹ کی طرف نہیں آنے دیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب ایران نے یوکرائن کے طیارے کی اپنی حدود میں داخل ہونے کی تردید کردی۔


متعلقہ خبریں