کابل: کابل سے بھارت جانے کے لیے سفارتی عملے کو طالبان نے اپنے پہرے میں بحفاظت ایئرپورٹ پہنچایا اور انہیں مکمل سیکیورٹی بھی فراہم کی۔
حکومت سازی: طالبان کی حامد کرزئی،عبداللہ عبداللہ اور گلبدین حکمت یار سےمشاورت
ہم نیوز نے عالمی خبر رساں ایجنسی اور بھارت کے مؤقر انگریزی اخبار دی ہندو کے حوالے سے بتایا ہے کہ بھارت کے سفارتی عملے نے ایئرپورٹ جانے کے لیے صورتحال دیکھ کر طالبان سے رابطہ کیا اور تحفظ فراہم کرنے کے لیے کہا تو انہیں مکمل تحفظ فراہم کیا گیا۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق بھارت کی مودی حکومت نے جس طرح اشرف غنی حکومت کی حمایت کی تھی اس کی وجہ بھارت کا سفارتی عملہ سخت پریشانی میں مبتلا تھا۔
بھارت کا فوجی طیارہ سفارتی مشن ہونے کے بعد کابل ایئرپورٹ پراپنے شہریوں اور سفارتی عملے کو نئی دہلی لے جانے کے لیے اسٹینڈ بائی رکھا گیا تھا۔
طالبان کو حکومت سازی کا موقع دینا پڑے گا، سربراہ برطانوی فوج
خبر رساں ایجنسی کے مطابق جس دن طالبان نے کابل پر قبضہ کیا اس سے ایک دن قبل تقریباً 200 بھارتی شہری افغانستان سے نکل گئے تھے لیکن 150 بھارتی شہری واپسی کے منتظر تھے کہ طالبان کابل میں داخل ہوگئے اور انہوں نے کنٹرول سنبھال لیا۔
عالمی خبر رساں ایجنسی سے بات چیت کرتے ہوئے ایک بھارتی سفارتکار نے کہا کہ ہم نے طالبان سے رابطہ کیا اور ان سے کہا کہ ہمارے قافلے کو ایئرپورٹ تک حفاظتی پہرے میں لے جایا جائے۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق طالبان کا قافلہ جب 24 گاڑیوں میں بھارتی سفارتکاروں کو لے کر کابل ایئرپورٹ کے لیے روانہ ہوا تو اسلحہ بردار کئی افراد نے انہیں دیکھ کر ہاتھ ہلایا اور مسکراہٹ کے ساتھ رخصت کیا۔
بھارت میں طالبان کی حمایت پر 2 مقدمات درج
بھارتی سفارتکار کے مطابق تقریباً 5 کلومیٹر کا راستہ کئی گھنٹوں میں طے ہوا کیونکہ جگہ جگہ لوگوں کا ہجوم تھا لیکن حفاظت پہ مامور طالبان اپنی گاڑیوں سے اتر کر راستہ بناتے رہے اور بھارت کے سفارتی عملے کو بحفاظت ایئرپورٹ پہنچا کر گئے۔