کوئٹہ: کوئٹہ شہر میں آٹا چینی کے بعد دودھ کی قیمتوں میں بھی ہو اضافہ ہوگیا، دوکانداروں نے فی لیٹر دودھ کی قیمت میں 15 روپے کا من مانا اضافہ کردیا۔
کوئٹہ میں آٹا چینی کےبعد دودھ کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے شہریوں کو ہلاکر رکھ دیا۔ 105 روپے میں فروخت ہونے والا دودھ 120 میں فروخت ہونے لگا۔
دکانداروں کا موقف ہے کہ وہ پرانے نرخوں پر دودھ نہیں بیچ سکتے، جانوروں کے چارے کےنرخ بڑھ گئے ہیں، جس کے باعث ڈیری مالکان سے انہیں بھی مہنگا دودھ مل رہا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ ایک طرف مہنگائی کا طوفان ہے تو دوسری جانب پرائس کنٹرول کمیٹیاں قیمتیں برقرار رکھنے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے جس کا حکومت فی الفور نوٹس لے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی کے حوالے سے ہفتہ وار رپورٹ میں کہا تھا کہ اگست کے آخری ہفتے مہنگائی میں 0.80 فیصد اضافہ ہو، جس کے بعد مہنگائی کی شرح 9.47 فیصد تک پہنچ گئی۔
مزید پڑھیں: پنجاب فوڈ اتھارٹی کا مفت دودھ ٹیسٹ کرنے کا اعلان
ادارہ شماریات کی جانب سے جاری اعداد شمار کے مطابق ایک ہفتے میں 20 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ ایک ہفتے میں 6 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی،جبکہ ایک ہفتے میں 25 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ادارہ شماریات کے مطابق ٹماٹر ، پیاز ،دال چنا اور دال مونگ کی قیمت میں اضافہ ہوا۔ اسی طرح گڑ، آلو، تازہ دودھ اور دھی کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا۔ لہسن، چکن، انڈے، ایل پی جی مہنگے ہوئے۔
ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں چینی 87 پیسے فی کلو مزید سستی ہوئی۔ گندم، آٹا اور چاول کی قیمت میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی۔ کیلے، دال مسور، دال ماش سستے ہوئے۔
ادارہ شماریات کی جانب سے جاری تازہ اعداد شمار کے مطابق مٹن، بیف، خشک دودھ، ملبوسات اور چائے کے نرخ برقرار رہے۔ پیٹرول، ڈیزل، مٹی کا تیل، بجلی اور گیس کے نرخ برقرار رہے۔