کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پانی کی نکاسی میں رکاوٹ بننے والی عمارتیں گرانے کا حکم دے دیا۔
نمائندہ ہم نیوز کے مطابق عمارتیں گرانے کا فیصلہ وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت بارش کے بعد کی صورتحال پر ہونے والے اجلاس میں کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کو تمام اضلاع کے سروے کی ہدایت بھی کر دی۔
کمشنر کراچی نے وزیر اعلیٰ سندھ کو بارش کے پانی سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ شہر کو ٹھیک کرنا ہے چاہے کتنے ہی سخت اقدامات کیوں نہ کرنے پڑیں۔ ٹاور کے علاقہ میں چند مقامات پر پانی کھڑا ہے جس کو صاف کروا رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے سرزنش کرتے ہوئے استفسار کیا کہ ضلع جنوبی کے بیشتر علاقوں سے پانی اب تک کیوں نہیں نکالا گیا ؟ جبکہ کے ایم سی کا اربن ڈیزاسٹر رسپانس یونٹ بھی متحرک نظر نہیں آیا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں بارش کے بعد معمولات زندگی بحال ہونا شروع
سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ضلع جنوبی میں باتھ آئی لینڈ، گلشن فیصل، کلفٹن کے مختلف بلاکوں میں بھی بارش کا پانی جمع ہے۔
بجلی کی صورتحال پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ بارش کے بعد بیشتر علاقوں میں ابھی تک بجلی بحال نہیں ہوئی۔ جس پر وزیر اعلیٰ سندھ کو آگاہ کیا گیا کہ کے الیکٹرک کے 1900 فیڈرز میں سے 170 فیڈرز بحال ہونا باقی ہیں باقی فیڈرز کو بحال کر دیا گیا ہے۔