اسلام آباد: صدرمملکت عارف علوی کی جانب سے فروغ نسیم کا بطور وفاقی وزیر قانون وانصاف استعفیٰ منظوری کے بعد نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
وزیراعظم نے صدرمملکت سے فروغ نسیم کا استعفیٰ منظورکرنے کی سفارش کردی تھی۔
فروغ نسیم استعفیٰ دینے کے بعد کل سپریم کورٹ آف پاکستان میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس میں وفاق کی نمائندگی کریں گے۔
اس سے قبل ہم نیوز کے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے فروغ نسیم نے کہا تھا کہ انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس میں پیش ہونے کے لیے دیا ہے۔
واضح رہے کہ حکومت عہدہ ہونے کے باعث فروغ نسیم کیس کی پیروی نہیں کر سکتے تھے اس لیے انہوں نے وزیر قانون کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
گزشتہ سال بھی فروغ نسیم نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے کیس کی پیروی کے لیے استعفیٰ دیا تھا اور کیس ختم ہونے کے بعد نومبر میں دوبارہ وزیر قانون کا عہدہ سنبھال لیا تھا۔
آرمی چیف کی مدت ملازمت کا معاملہ عدالت میں آنے کے بعد انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ فروغ نسیم آرمی چیف کے معاملے پر سپریم کورٹ میں اٹارنی جنرل کے ہمراہ حکومت کی طرف سے پیش ہوئے تھے۔
وفاقی وزیر ہونے کی وجہ سے فروغ نسیم کیس کی پیروی نہیں کر سکتے تھے اس لیے انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا۔
آرمی چیف کی ملازمت میں توسیع کا معاملہ حل ہونے کے بعد بریسٹر فروغ نسیم نے وزیر اعظم کی منظوری کے بعد دوبارہ اپنا عہدہ سنبھال لیا تھا۔ فروغ نسیم نے پاکستان بار کونسل سے بھی استعفیٰ دے دیا تھا۔