سندھ حکومت اپنی نااہلی چھپانےکیلئے وفاق پر الزامات لگا رہی ہے، شہباز گل

گورنر سندھ کا دورہ اسلام آباد معمول کے مطابق ہے، شہباز گل

کراچی: تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کو کورونا کی کٹس بھی فراہم کی گئیں انہوں نے کہیں کٹس بیچ تو نہیں دیں۔

اپنے بیان میں سندھ حکومت کے وزرا کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت اپنی نااہلی چھپانےکیلئے وفاق پر الزامات لگا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے کل کے بچے کو چیئرمین بنا لیا،وفاق کو پتہ ہے سندھ کو پیسے دیں گے تو کرپشن ہو گی، سندھ حکومت کو نقد رقم نہیں فراہم کریں گے

شہباز گل: پی پی کو کورونا پر سیاست سے گریز کا مشورہ

شہباز گل کا کہنا تھا کہ سندھ کےوزراجھوٹ بولنےسےپہلےحقائق دیکھ لیا کریں،  یہ لوگ مسلسل غلط بیانی کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نےبروقت طبی سامان سندھ حکومت کوفراہم کیا،حفاظتی لباس،تھرمل گنز،پی سی آرمشینیں بھی فراہم کی گئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کو30 ہزاراین 95 ماسک فراہم کیےگئےاور 5لاکھ سےزائدفیس ماسک،3 لاکھ سرجیکل ماسک فراہم کیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ دو سے تین سیٹوں پہ کھڑی تحریک انصاف کی حکومت کیسے اٹھارویں ترمیم ختم کرسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ  جب قومی یکجہتی کی ضرورت ہو تو یہ کوئی نہ کوئی حرکت کردیتے ہیں۔ آج قومی یکجہتی کی ضرورت ہے تو 18ویں ترمیم کا شوشہ چھوڑاگیا۔

سعید غنی نے کہا کہ کسی اور کی باتوں میں آکر یہ 18 ویں ترمیم کیخلاف بولنا شروع ہوجاتے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کا نام لیے بغیر سعید غنی نے کہا کہ ان کی وزارت عظمیٰ دوتین سیٹوں پرکھڑی ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت سہارے پر چل رہی ہے۔ یہ مانگے تانگے کی حکومت 2 ماہ بھی نہیں چل سکتی۔

صوبائی وزیر تعلیم نے سوال کیا کہ تم ہوتے کون ہو 18 ویں ترمیم ختم کرنے کی بات کرنے والے۔ وزیراعظم کو چیلنج ہے کہ آئین میں آرٹیکلز کی تعداد بتادیں تو سزا بھگتنے کو تیار ہوں۔

مزید پڑھیں: اٹھارویں ترمیم پر بات چیت کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں، فیصل جاوید

سعیدغنی نے کہا کہ بلاول بھٹو نے کہا کہ کورونا وائرس کے پیش نظر وزیراعظم عمران خان لیڈ کریں۔ یہ لوگ سنجیدہ معاملے پر قوم کو تقسیم کرنے کے درپے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کبھی کہتے تھے لاک ڈاؤن نہیں لگنا چاہیے لیکن لگ گیا۔ وزیراعظم صبح ایک بات اور شام کو دوسری بات کرتےہیں۔کابینہ اجلاس میں فیصلہ ہوا  تھا کہ لاک ڈاؤن 9 مئی تک ہونا چاہیے۔ وزیراعظم اپنی کنفیوژن کی وجہ سےعوام کومصیبت میں نہ ڈالیں۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم نےتینوں صوبوں کا دورہ کیا لیکن سندھ کانہیں۔ وزیراعظم کوکراچی آتے ہوئے تکلیف ہوتی ہوگی۔وزیراعظم کو کہا گیا ہوگا کہ دوسری بارکراچی گئے تو نوکری خطرے میں پڑجائےگی۔

سعیدغنی نے کہا کہ ڈاکٹرز نے کہا کہ صرف سندھ نہیں ہرجگہ لاک ڈاؤن سخت ہوناچاہیے۔ اگرڈاکٹرز خوفزدہ ہوکرعلاج کرنا چھوڑ دیں تو ہم کیا کرسکتے ہیں؟۔

 


متعلقہ خبریں