کراچی: سندھ کابینہ نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ اور تمام کمشنرز کو سیکشن 144 سی آر پی سی کے پاور سونپ دیے، یہ پاور سی آر پی سی میں ترمیم کرنے کے بعد تفویض کیے گئے ہیں۔
سندھ کووڈ 19 ایمرجنسی رلیف آرڈیننس 2020 کے تحت 20 فیصد اسکول فی میں رعایت ہوگی۔ کوئی ملازم نوکری سے نکالا نہیں جائے گا۔
آرڈیننس کے تحت نجی سیکٹر میں کام کرنے والےملازمیں کی تنخواہ دینے کو بھی یقینی بنایا گیا ہے۔ آجر کو فائدہ دینے کیلئے کچھ کٹوتی کی بھی اجازت دی گئی ہے۔ تنخواہ کےسلیب نوٹیفائی ہونگے۔
آرڈیننس شیڈول ٹو کے تحت بجلی کے بل میں رعایت دی گئی۔ اس میں رہائشی پانی کے ماہوار بل میں بڑی رعایت دی گئی ہے۔ گیس کھپت پر بھی رعایت دی گئی ہے۔ آرڈیننس کے تحت گھروں کے کرایوں میں بھی رعایت دی گئی ہے۔
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق کابینہ نے آرڈیننس کو منظور کر دیا۔ کابینہ نے آرڈیننس گورنر کو بھیجنے کی منظوری دیدی۔
سندھ کابینہ نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانہ کو ریوائیز کرنے کی تجویز دی۔ مقررہ اسپیڈ سے زیادہ اسپیڈ کی جرمانے کی 400 سے بڑھاکر 500 اور موٹرسائیکل، 1000 کار،جیب، پی ایس ایل وی، ایل ٹی وی اور 1500 ایچ ٹی وی کی تجویز دی گئی ہے۔
پبلک سروس وہیکل کو زیادہ مسافر بٹھانے پر 300 سے بڑھاکر 1000 جرمانے کی تجویز دی گئی ہے۔ ٹریفک سگنلز کی واؤلیشن کا جرمانہ بھی 400 سے بڑھاکر 2000 سے 5000 مختلف وہیکلز کی تجویز دی گئی ہے۔ گوڈ ٹرانسپورٹ کی اوور لوڈنگ کا جرمانہ 1000 سے 2000 تجویز دی گئی ہے۔
آرڈیننس کے تحت جہاں اور ٹیکنگ منہ ہے اس کی واؤلیشن پر 300 سے 1000 سے 2000 تک جرمانے کی تجویز دی گئی ہے۔ اس طرح 52 واؤلیشن کا جرمانہ بڑھانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کو ہدایات کی کہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرے
کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانہ اتنا زیادہ ہو تاکہ دیتے ہوئے تکلیف ہو۔
مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ جب پیمنٹ میں تکلیف ہوگی تو واؤلیشن بھی نہیں ہوگی۔ وزیراعلیٰ کی تمام اسٹیک ہولڈر سے بات چیت کرکے یہ تجویز پھر لائی جائیں۔
سندھ کابینہ نے قیدیوں کے پے رول میں 4 گھنٹے سے بڑھاکر 72 گھنٹے اضافی رعایت دینے کا اختیار دے دیا۔ یہ 72 گھنٹوں کے اضافی پے رول 3 اقسام کے لیے ہونگی
یہ کیٹیگری ڈیتھ، بلڈ ریلیٹو کی شادی اور بلڈ ریلیٹو کی انتہائی بیماری میں دی گئی ہیں۔ فوتگی میں جیل سپرنٹینڈنٹس 72 گھنٹے اضافی دے سکتا ہے۔ شادی اور سخت بیماری کا اختیارات محکمہ داخلہ ہوگا