پشاور: صوبائی وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا نے کہا ہے کہ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کہ لاک ڈاؤن کا خطرہ ٹل گیا۔
تیمور سلیم جھگڑا کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے مریض اعداو شمار سے زیادہ ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس برطانیہ کے وزیراعظم اور عوام میں فرق نہیں جانتا، پاکستان میں کوئی بھی کورونا وائرس کا شکار ہوسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: طبی عملے کے25ارکان میں کورونا کی تشخیص
وزیر صحت خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات غیر معمولی ہیں، اس وقت سیاست سے بالاتر ہوکر کورونا کے خلاف متحدہونا ہے۔
تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ ہم نے کورونا کےخلاف شعبہ صحت کی استعداد بڑھانے کی کوشش کی اور گزشتہ 3 ہفتے ہم نے خیبرپختونخوامیں لاک ڈاؤن کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کورونا کے پھیلاؤ کے اعداد وشمار کا روزانہ جائزہ لیا اور اس نتیجے پر پہنچے کہ لاک ڈاؤن کے باعث کورونا کےپھیلاؤ میں کمی ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں پہلے ہفتے میں ایک، دوسرے میں 25اورتیسرے میں 140کیس سامنے آئے۔
صوبائی وزیر صحت نے بتایا کہ چوتھے ہفتے میں 202 اور گزشتہ ہفتے362 کیس خیبرپختونخوا میں سامنے آئے۔
تیمور سلیم نے بتایا کہ رواں ہفتے خیبرپختونخوا میں 500 سےزائد کیس رپورٹ ہوسکتے ہیں، کل رات تک 1250 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
وزیر صحت خیبرپختونخوا نے کہا کہ چترال،کوہستان ، بٹگرام میں کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، کیس رپورٹ نہ ہونے کی وجہ آبادی کا کم ہونا ہے، ان اضلاع کو کورونا وائرس سے تحفظ دے سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں کورونا کے مزید 45 کیسز سامنے آ گئے
ان کا کہنا تھا کہ ہر علاقے کے مطابق کورونا سے نمٹنے کی حکمت عملی بنارہے ہیں۔
اس موقع پر مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ کورونا اور بھوک افلاس کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔