بینظیربھٹو قتل کیس، ملزمان کے خلاف اپیلوں پر سماعت کل

بے نظیر بھٹو


راولپنڈی: سابق وزیراعظم بینظیربھٹو قتل کیس میں پانچ ملزمان کی بریت کے خلاف اور دو کی سزاؤں میں اضافے کی اپیلوں پر سماعت کل ہوگی۔

پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین و سابق صدر آصف علی زرداری نے اپنے وکلاء کے ذریعے انسداد دہشتگردی کے فیصلے کے خلاف اپیلیں دائر کر رکھی تھیں۔

سماعت کل چھ مارچ کو ہاٸی کورٹ راولپنڈی بینچ میں ہوگی۔

انسداد دہشگردی کی عدالت نے اس کیس میں کالعدم تنظیم کے پانچ کارکنوں کو بری اور دو پولیس افسران کو سزا سنائی تھی۔

مزید پڑھیں:بے نظیر بھٹو قتل کیس میں بری پانچ ملزمان کی نظر بندی میں دو ماہ کی توسیع

یاد رہے تین سال قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری بے نظیر بھٹو قتل کیس کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔

راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 31 اگست 2017 کو10 سال بعد بے نظیر قتل کیس کا فیصلہ سنایا تھا۔

فیصلے میں 5 ملزمان کو بری، سابق سٹی پولیس افسر (سی پی او) سعود عزیز اور سابق سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) خرم شہزاد کو مجرم قرار دے کر 17، 17 سال قید کی سزا اور مرکز ی ملزم جنرل (ر) پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دیا گیا تھا۔

عدالت کے فیصلے کے فوری بعد ضمانت پررہا دونوں پولیس افسران سعود عزیز اور خرم شہزاد کو ہتھکڑیاں لگا کر گرفتار کر لیا گیا۔

فیصلے میں کہا کہ دونوں پولیس افسران کو 5، 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا جبکہ جرمانے کی عدم ادائیگی پر 6، 6 ماہ مزید قید بھگتنا ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: بے نظیر بھٹو قتل کیس میں بری ہونے والے ملزمان کی نظر بندی میں توسیع

اس کے علاوہ عدالت نے کیس کے مرکزی ملزم سابق صدر پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دے کر ان کی جائیداد کی قرق کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔

بعد ازاں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو  نے اپنی والدہ کے قتل کیس کا فیصلہ ناقابل قبول قرار دیا تھا۔

خیال رہے کہ 27 دسمبر2007ء کو لیاقت باغ میں انتخابی جلسے کے بعد روانگی پر لیاقت باغ چوک میں خود کش حملے کے نتیجے میں بے نظیر بھٹو شہید ہوگئی تھیں۔


متعلقہ خبریں