برطرف وزراء متوازی حکومت قائم کرنا چاہتے تھے، شوکت یوسفزئی

فوٹو: فائل


اسلام آباد: صوبائی وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا ہےکہ شہرام اور عاطف خان صوبے میں متوازی حکومت قائم کرنا چاہ رہے تھے جس کی وجہ سے انہیں عہدوں سے ہٹایا گیا ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ’بڑی بات‘ میں میزبان عادل شاہ زیب سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عاطف خان اور شہرام کے ساتھ معاملے کافی عرصے سے خراب تھے، یہ بات بھی غلط ہے کہ ان کا مؤقف نہیں سنا گیا، وزیراعظم نے بار بار سنا لیکن اب جبکہ متوازی حکومت چلانے کی کوششیں عروج پر پہنچیں تو عمران کو مجبوراً سخت فیصلہ کرنا پڑا۔

برطرف وزرا کے ساتھ معاملات میں بہتری کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ عاطف خان، شہرام اور شکیل خان پی ٹی آئی کے ممبران ہیں، ان کے وزیراعلیٰ کےپی کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں لیکن ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے پر ان کے خلاف کارروائی ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کے بھائی اور چیف سیکرٹری پر بدعنوانی کے الزامات بے بنیاد ہیں، سینئر وزرا کے خلاف کارروائی سے دوسرے صوبے کے لوگوں کو بھی پیغام پہنچا ہے۔

واضح رہے صوبائی وزیر ریونیو شکیل خان نے انکشاف کیا تھا کہ صوبے میں کچھ اداروں میں کرپشن ہو رہی ہے جس پر مجھ سمیت پی ٹی آئی کے حکومتی ممبران اور ورکرز کو شدید تحفظات ہیں جنہیں وزیراعظم کے سامنے رکھیں گے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے گروپنگ کی خبروں کی تردید کرتےہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ محمود خان کے ساتھ کوئی اختلاف نہیں ہے اور نہ ہی پارٹی میں کوئی گروپ متحرک ہے۔

انہوں نے اس ضمن میں مزید بتایا کہ ہمیں گورننس کے معاملات پر بہت تحفظات ہیں کچھ بیوروکریٹس صوبے کے اندر بیٹھ کر اپنے ذاتی مفاد  کو دیکھتے ہوئے میرٹ کے برعکس تقرریاں اور تبادلے کر رہے ہیں،  ہم نے اس کے خلاف آواز اٹھائی ہے اور آئندہ بھی اٹھاتے رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے منشور کا سب سے اہم جزو کرپشن کا سدباب کرنا ہے اور اسی کے خاتمے کے لیے ہمیں ووٹ ملا ہے۔


متعلقہ خبریں