کراچی: پاکستان کرنسی اسمگلنگ روکنے کے لئے برطانیہ سے خصوصی تربیت یافتہ کتے حاصل کرے گا۔ یہ ’کیش ڈاگز‘یعنی کرنسی کی بو سونگھنے والے خصوصی کتے رواں سال کے اختتام یا اگلے سال تک مل جائیں گے۔
ذرائع کا کہناہے کہ ان کتوں کوبین الاقوامی ہوائی اڈوں ،خیبر پختونخوا میں طورخم سرحد اور بلوچستان میں چمن سرحد پر تعینات کیا جائے گا۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف ) کے ایکشن پلان پر عملدرآمد کے ضمن میں پاکستان کےدہشت گردوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ روکنے کے لئے مزید اقدامات جاری ہیں۔
یہ خصوصی تربیت یافتہ کتے کرنسی اسمگلنگ روکنے کے لئے حاصل کئے جائیں گے۔کیش ڈاگ سامان کو سونگھ کر ان میں کرنسی کی موجودگی کی خبر دے سکتے ہیں۔
اس ضمن میں برطانوی محکمہ کسٹمز نے پاکستان کسٹمز کو کیش ڈاگ دینے کا وعدہ کیا ہے۔ خصوصی تربیت یافتہ کتے رواں سال کے اختتام یا اگلے سال کے آغاز میں مل جائیں گے۔
ذرائع کا کہناہے کہ پاکستان نے پہلے مرحلے میں برطانیہ کو 25 کیش ڈاگ فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔کیش ڈاگ بین الاقوامی سرحدی راستوں اور ہوائی اڈوں پر تعینات کئے جائیں گے۔
خیال رہے کہ ایف اے ٹی ایف نے پیرس میں ہونے والے حالیہ اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس عالمی ادارے نے پاکستان کے اقدامات کو سراہتے ہوئے معاملات کومزید بہتر بنانے کے لئے آئندہ سال فروری تک کا وقت دے رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ‘ایف اے ٹی ایف کی کمزوریاں دور کرنے میں 2 سال لگ جائیں گے‘
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس میں وفاقی وزیر حماد اظہر کی قیادت میں پاکستان کے پانچ رکنی وفد نے شرکت کی تھی ۔ایف اے ٹی ایف عالمی سطح پر منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی امداد رو کنے کے لئے سرگرم عمل ہے۔