افغانستان نے مہاجرین سے متعلق پاکستان کے الزامات مستردکردیئے


کابل: افغانستان کے صدر اشرف غنی کا کہنا ہے کہ  اگلے دو سال میں افغان پناہ گزینوں کو وطن واپس لے آئیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تاثر بھی ختم ہوجائے گا کہ یہ مہاجرین خطے میں عدم استحکام کی  بڑی وجہ ہیں۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق  افغانستان کے صدارتی محل میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اشرف غنی کا کہنا تھا کہ میری اولین ترجیح ہے کہ پاکستان موجود افغان پناہ گزینوں کو وطن واپس لایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اس اقدام سے یہ تاثر ختم ہوجائے گا کہ افغان مہاجرین خطے میں امن و استحکام کے قیام میں ایک رکاوٹ ہیں۔

اشرف غنی کا کہنا تھا کہ ہم نے عزم کیا ہے کہ اب پاکستان کو موقع نہیں دیں گے کہ وہ  الزامات لگائے، پاکستان کہتا ہے کہ جو کچھ بھی ہورہا ہے وہ افغان مہاجرین کی وجہ سے ہورہا ہے۔ افغامن صدر کا کہنا تھا کہ ہم ان افراد کو بھی افغانستان واپس لائیں گے جو دوبارہ پاکستان یا دیگر ممالک میں گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ افغان شہری دوسرے ملک جانے کی کوشش بھی کررہے ہیں۔ اشرف غنی کا کہنا تھا کہ ہم وعدہ کرتے ہیں کہ ایران میں مقیم پناہ گزینوں کو بھی واپس لانے کی کوشش کریں گے۔ کیوں کہ ہم جانتے ہیں کہ افغان مہاجرین بے گناہ اور معصوم ہیں۔

افغان صدرکا کہنا تھا کہ 28 فروری کو دارالحکومت کابل میں ایک بین الاقوامی کانفرنس منعقد کی جائے گی جس میں دہشت گردی کے خاتمے کے لئے طالبان کے ساتھ امن کے لئے مجوزہ منصوبہ پیش کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ افغانستان پر سویت یونین کے قبضے کے بعد افغان شہریوں نے پاکستان اور ایران میں پناہ لی تھی اور ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں تقریباً 27 لاکھ افغان پناہ گزین مقیم ہیں جن میں 50 فیصد سے زائد افغان مہاجرین بغیر کسی اندراج کے موجود ہیں۔


متعلقہ خبریں