یوم شہادت حضرت علیؑ مذہبی عقیدت و احترام سے منایا جارہا ہے


حضرت علیؑ کا یوم شہادت ملک بھر میں مذہبی عقیدت واحترام سے منایا جارہاہے،ملک بھر میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں کئی شہروں میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی ہے اور جلوسوں کے راستے پر موبائل فون کے سگنلز بھی بند کیے جائینگے۔

پاکستان کے سب سے بڑے شہرکراچی میں حضرت علیؑ کےیوم شہادت کے حوالے سے مرکزی جلوس نشترپارک سے برآمدہوگا ۔ جلوس کےشرکا نمازظہرین مزارقائدکےوی آئی پی گیٹ کےسامنےادا کرینگے۔

کراچی میں نکالا جانے والا ماتمی جلوس نشتر پارک سے دوپہر ایک بجے برآمد ہوکر اپنے متعلقہ راستوں سے ہوتا ہوا شام چھ بجے حسینیہ ایرانیاں امام بارگاہ پہنچ کر اختتام پزیر ہوگا ۔

چیئر مین آل کراچی تاجر اتحاد عتیق میر نے کہا ہے کہ آج  کراچی بھر میں جلوس کے راستوں میں آنیوالی تمام مارکٹیں بند رہیں گی۔تمام مارکیٹوں کے صدرو نے مارکٹیں بند رکھنے کا اعلان کردیاہے ۔

پنجاب کے دارالحکومت لاہورمیں بھی یوم شہادت حضرت علیؑ کے سلسلے میں مجالس عزا بپا کی جا رہیں اورجلوس نکالے جا رہے ہیں۔

لاہور میں یوم علیؑ کے حوالے  سے مرکزی جلوس مبارک حویلی سے برآمد ہو گا اورچوک مفتی باقر، چوک نواب صاحب، محلہ شیعاں،گجر گلی اندرون دہلی دروازہ، پانی والے تالاب سے ہوتا ہوا رنگ محل چوک پہنچے گا۔

رنگ محل چوک پر نماز ظہرین ادا کی جائے گی۔ رنگ محل چوک سے نو گزا دربار سے ہوتا ہوا بھاٹی گیٹ سے کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہو گا۔

ڈی آئی جی آپریشنز لاہور اشفاق خان نے یوم علی کے روٹ کا دورہ کیا اور مرکزی جلوس کے لئے کئے گئے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔

ڈی آئی جی آپریشنز اشفاق خان نے کہا کہ تمام تر سیکیورٹی انتظامات کی نگرانی خودکر رہا ہوں۔انتظامیہ ،سیف سٹیز اتھارٹی اور دیگر اداروں کے تعاون سے مفصل سکیورٹی لائحہ عمل مرتب کیا گیا ہے۔

راولپنڈی میں حضرت علی رضہ کا یوم شہادت کے حوالے سے  مرکزی جلوس موہن پورہ سے برآمد ہوا۔ جلوس روایتی راستوں کشمری بازار، فوراہ چوک، ٹرنک بازار، بوہڑ بازار چوک سےہوتا ہوا نماز فجر کے وقت امام بار گاہ کرنل مقبول پہنچ کر اختتام پزیر ہوا۔

جلوس کے راستوں کو کنٹینر و خار دار تاریں لگا کر سیل کردیا گیا تھا۔  جلوس کے پرامن انعقاد کے لیے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ۔ جلوس کے راستوں پر ایک ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے تھے اورجلوس کے اطراف میں خاردار تاریں لگا کر غیر متعلقہ افراد کی آمد ورفت کو بند کیا گیا تھا۔جلوس کے تمام شرکاء کو داخلی راستوں پر جامع تلاشی کے بعد جلوس کے اندر جانے کی اجازت دی گئی۔

اشفاق خان نے کہا کہ جلوس کی 17 پوائنٹس کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ سے چیکنگ کی جائے گی۔میڈیکل ایمرجنسی کے انتظامات بھی مکمل ہیں۔ڈبل سواری پر پابندی ہے،موبائل سروس جزوی طور پر معطل رہے گی۔

سکھر میں یوم علیؑ کے موقع پر مرکزی ماتمی جلوس امام بارگاہ شاہ نجف روہڑی سےبرآمد ہوگا،  تعزیہ کی برآمدگی سے قبل مسجد حیدر شاہ حقانی میں مجلس عزا منعقد کی جائے گی۔ 80 سالہ قدیمی ماتمی جلوس میں سندھ بھر سے عزاداروں کی شرکت ہوتی ہے۔ ماتمی جلوس میدان کربلا، جی ٹی روڈ سے ہوتا ہوا کوٹ میر شاہنواز شاہ میں مغربین کےوقت اختتام پذیر ہوگا۔

اسکردو میں یوم علیؑ کے حوالے سے  مرکزی جلوس امام بارگاہ لسوپی سے برآمد ہوگیاہے۔ جلوس مختلف راستوں سے ہوتا ہوا قتل گاہ شریف میں اختتام پذیرہو گا۔

ملتان میں  یوم شہادت حضرت علی علیہ اسلام  کے حوالے سے  چھوٹے بڑے کئی ماتمی جلوس برآمد  ہوچکے ہیں۔ شہر کا پہلا بڑا جلوس کاشانہ حیدر چاہ بوہڑ والا سے برامد ہوا۔ یہ جلوس بومن جی چوک صدر بازار سے 1 بجے کاشانہ شبیر لال کرتی  کے مقام پر اختتام پزیر ہو گا ۔

اسی طرح ملتان میں نماز فجر کے بعد امام بارگاہ زینبیہ چوک شاہ عباس سے جلوس نکالا گیاجوعلمدار چوک پر اختتام پزیر ہو گا۔ دن ایک بجے امام بارگاہ ناصر آباد جھک سے بھی ایک جلوس برآمد ہو گا جو صرافہ بازار سے چوک بازار حسین آگاہی، گھنٹہ گھر سے ہوتا ہوا رات 10 بجے آستانہ لعل شاہ پر اختتام پزیر ہو گا۔

یہ بھی پڑھیے:کراچی میں یوم علی کے موقع پر سیکیورٹی پلان تیار
حیدرآباد میں حضرت علیؑ کی شہادت کے سلسلے میں مرکزی جلوس بعد نماز ظہرین برآمد ہوگا۔ انجمن امامیہ سندھ کے زیر اہتمام جلوس کربلا دادن شاہ سے برآمدہوگا۔  شبیہ تابوت حضرت علی ، شبیہ ذوالجناح اور دیگر زیارت بھی برآمد ہونگی۔ مرکزی جلوس مغرب کے وقت قدم گاہ مولا علی علیہ اسلام پہنچ کر اختتام پذیر ہوگا۔


متعلقہ خبریں