پشاور: عوامی نیشنل پارٹی کے انٹراپارٹی انتخابات کے معاملے پردانیال بلور کے بعد غلام بلور بھی ناراض پوگئے ہیں۔
دانیال بلور کو انٹرا پارٹی انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہ ملنے پر سئینر رہنما غلام احمد بلور کا کہنا ہے کہ دانیال بلور کو انٹراپارٹی انتخابات میں بیٹھا کر پارٹی نے زیادتی کی ہے۔ پارٹی کسی ایک فرد کی نہیں ہے، 50 سال قربانیاں دی ہیں، اس زیادتی پر لائحہ عمل کا اعلان چند روز میں کردیں گے۔
بلور خاندان کے مطابق انہیں دانیال بلور کا استعفیٰ واپس لینے کو کہا گیا ہے تاہم وہ لوگ الیکشن لڑنے سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
دوسری جانب ہارون بلور شہید کے صاحبزادے دانیال بلور نے ایک الگ پریس کانفرنس میں پارٹی کی قیادت پر الزام لگایا ہے کہ ان پر انٹرا پارٹی انتخابات میں کاغذات واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالا گیا تاہم وہ عہدہ نہیں بلکہ عزت چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ اے این پی کے انٹرپارٹی انتخابات بدھ کے روز ہوں گے تاہم پارٹی سربراہ اسفند یار ولی خان کے بیٹے ایمل ولی کو پہلے ہی بلامقابلہ صوبائی صدر منتخب کرلیا گیا ہے۔
اے این پی کے شہید رہنما ہارون بلور اور رکن صوبائی اسمبلی ثمربلور کے بیٹے دانیال بلور نے اپنے والد کی جگہ پارٹی میں صوبائی سیکرٹری اطلاعات کی نشست کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے تاہم انہوں نے یہ الزام لگا کر پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا کہ پارٹی کی قیادت انہیں انٹراپارٹی انتخابات میں حصہ لینے سے روک رہی ہے۔
یاد رہے کہ دانیال بلور عام انتخابات کی مہم کے دوران 10 جولائی 2018 کو پشاور میں ایک انتخابی مہم کے دوران خودکش حملے کے نیتجے میں شہید ہوگئے تھے اور 2012 میں ہارون بلورکے والد بھی انتخابی مہم کے دوران خود کش دھماکے میں شہید ہوئے تھے۔