سندھ میں ینگ ڈاکٹرز نے دوبارہ ہڑتال کر دی، مریض پریشان

گرینڈ ہیلتھ الائنس کا مکمل طور پر ہڑتال ختم کرنے کا اعلان

فوٹو: فائل


کراچی: سندھ حکومت اور ینگ ڈاکٹرز میں ایک بار پھر ٹھن گئی۔ تںخواہوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری نہ ہونے پر ینگ ڈاکٹرز نے دوبارہ ہڑتال کر دی ہے۔

کراچی سمیت صوبے بھر میں آج سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز اور آپریشن تھیٹرز بند ہیں۔ صوبائی وزیر صحت عذرا پیچوہو کہتی ہیں کہ ڈاکٹروں کو ان کی توقعات سے زیادہ دیا ہے۔ حکومت پر دباؤ نہ ڈالا جائے۔

ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے سندھ حکومت کو تنخواہوں میں اضافہ کے لیے دی گئی مہلت ختم ہو گئی لیکن ینگ ڈاکٹرز کی تنخواہوں میں اضافہ کو نوٹیفکیشن جاری نہ ہو سکا۔

جہاں ایک طرف سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈیز کا رخ کرنے والے مریض پریشان ہیں وہیں اسپتالوں میں آپریشنز بھی نہیں کیے جا رہے ہیں۔

کراچی سمیت صوبے کے دیگر شہروں میں ہڑتال سے مریض اور ان کے عزیزواقارب کو صرف مایوسی مل رہی ہے۔

ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ حکومت نے ہمارے ساتھ مذاق کیا ہے۔ کراچی سے کشمور تک اسپتالوں کی او پی ڈیز اور آپریشن تھیٹرز بند رکھیں گے۔

یہ بھی پڑھیے

 سیاست میں ملوث ینگ ڈاکٹرز کو فارغ کردیا جائے ، سپریم کورٹ

لاہور،کراچی: ینگ ڈاکٹرز کی پھر احتجاج کی دھمکی

صدر ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن ڈاکٹر عمر سلطان نے کہا ہے کہ حکومت نے وعدہ کرنے کے باوجود مراعات کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا۔

ینگ ڈاکٹرز نے واضح کر دیا ہے کہ جب تک مراعات کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہو جاتا ہماری ہڑتال جاری رہے گی۔

دوسری جانب صوبائی وزیر صحت عذرا پیچوہو نے کہا ہے کہ ینگ ڈاکٹرز کو ان کی توقعات سے زیادہ مراعات دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ینگ ڈاکٹرز کی مراعات کی سمری منظور کر چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ڈاکٹرز کی جانب سے صوبائی حکومت پر زیادہ دباؤ ڈالا گیا تو مراعات میں اضافے کے نوٹیفکیشن کے اجرا میں مزید تاخیر بھی ہو سکتی ہے۔

گزشتہ ماہ کے اختتام پر ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے سندھ بھر میں ہڑتال کی گئی تھی۔

ینگ ڈاکٹرز نے سندھ حکومت کی جانب سے مطالبات تسلیم کرنے پر ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔


متعلقہ خبریں