نئی دوا الزائمر کے مریضوں کے لیے امید کی کرن


بارسیلونا: دماغی مرض الزائمر پر تحقیق کرنے والے ایک ریسرچر کا کہنا ہے کہ مختلف امراض کے لیے استعمال کی جانے والی دوا اولیگوسیکارائیڈ الزائیمرز کے مریضوں کے لیے امید کی کرن ثابت ہوسکتی ہے۔

چینی خبر رساں ادارے ژنہوا کی رپورٹ میں ریسرچر گینج مییو کا کہنا ہے کہ یہ دوا چینی محقیقین کے ایک گروہ نے بنائی ہے۔

گینج مییونے کہا کہ اگر اس دوا کے حوالے سے سارے انکشافات مستقبل کی تحقیق میں درست ثابت ہوجاتے ہیں تو یہ دنیا کو ایک نئی امید دے سکتی ہے۔

گینج نے یہ معلومات 11ویں کلینیکل ٹرائلز آن الزائیمرز ڈیزیز کانفرنس جس کا انعقاد اسپین کے شہر بارسیلونا میں ہوا، میں جمعرات کو خطاب کرتے ہوئے فراہم کیں۔

الزائیمرز لاعلاج اور ذہنی مرض ہے جو کہ بتدریج یاد داشت ، سوچنے کی صلاحیت اور آسان ترین عوامل پر عمل درآمد کو متاثر کرتا ہے۔

یہ مرض دنیا بھر میں 4.8 کروڑ افراد کو متاثر کرتا ہے اور اس میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

 


متعلقہ خبریں