لاہور: پنجاب اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں اپوزیشن نے نہ صرف شدید ہنگامہ آرائی کی، بجٹ کی کاپیاں پھاڑ ڈالیں، حکومت کے خلاف نعرے بازی کی بلکہ اسی دوران ایوان کے اراکین میں ہاتھاپائی بھی ہوگئی۔
ہم نیوز کے مطابق حزب اختلاف نے ایوان کے باہر سیڑھیوں پر بھی احتجاج کیا۔ شدید ہنگامہ آرائی کے بعد اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہی نے اجلاس 19 اکتوبر تک کے لیے ملتوی کردیا۔
ہم نیوز کے مطابق صوبائی اسمبلی کا بجٹ اجلاس ایک گھنٹہ 21 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔ صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت کی تقریر شروع ہوتے ہی اپوزیشن ارکان احتجاج کے لئے اٹھ کھڑے ہوئے۔
اپوزیشن ارکان نے احتجاج کرتے ہوئے بجٹ کی کاپیاں پھاڑ کر وزیرخزانہ کی طرف اچھال دیں۔ اس موقع پر حکومتی ارکان نے صوبائی وزیرخزانہ کو اپنے حصار میں لے لیا اورانہوں نے ہنگامہ آرائی کے دوران بھی اپنی تقریرجاری رکھی۔
ہم نیوز کے مطابق نعرے بازی، شور شرابے اور ہنگامہ آرائی کے سبب ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا۔ اس موقع پر حکومتی اور اپوزیشن ارکان میں ہاتھا پائی بھی ہوگئی۔
اپوزیشن کے ارکین نے اس صورتحال میں اسمبلی کی سیڑھیوں پر احتجاج کیا اور میڈیا سے گفتگو میں بجٹ کو عوام دشمن بھی قرار دے دیا۔
ہم نیوز کے مطابق مجتبیٰ شجاع الرحمان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ فیڈرل بجٹ میں بھی عوام پر بم گرایا گیا تھا اس بجٹ میں بھی عوام پر بم گرایاجائےگا۔
یاسین سوہل کا کہنا تھا کہ حکومتی کارکردگی اچھی نہیں ہے اورآئندہ بھی ان سے کوئی امید نہیں ہے۔
ہم نیوز کے مطابق بجٹ تقریر سے پہلے میانوالی سے پاکستان تحریک انصاف کے منتخب رکن احمد خان بھچر نے حلف بھی اٹھایا۔