پی ٹی آئی نے کب سے بدمعاشی شروع کردی ہے: چیف جسٹس

قبضہ گروپ کی حمایت: پی ٹی آئی ایم این اے سپریم کورٹ طلب | urduhumnews.wpengine.com

لاہور:چیف جسٹس نے سپریم کورٹ آف پاکستان لاہور رجسٹری میں زمینوں پر قبضہ کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ پی ٹی آئی نے کب سے بدمعاشی شروع کردی ہے، کیا نیا پاکستان بدمعاشوں کی پیروی کرکے بنانے چلے ہیں؟

اتوار کے روز منشا بم نامی قبضہ گروپ سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران لاہور پولیس کے ایس پی نے عدالت کو بتایا کہ گرفتاری کی کوشش پر پاکستان تحریک انصاف کے ممبر قومی اسمبلی ملک کرمت کھوکھر نے فون کرکے ان کی سفارش کی، اس پر عدالت نے ملک کرامت کھوکھر کو فوری طور پرسپیرم کورٹ لاہور رجسٹری طلب کر لیا۔

 چیف جسٹس نے پوچھا کہ یہ کون ہے منشا بم ؟ ایس پی نے جواب دیا کی منشا بم جوہر ٹاؤن کا بہت بڑا قبضہ گروپ ہے۔

پولیس افسر نےچیف جسٹس کو بتایا کہ پولیس نے جب عدالت کے حکم پر کاروائی کی تو سفارشیوں کے فون آنا شروع ہوگئے۔ جس پر چیف جسٹس نے پوچھا کہ کس کا فون آیا سفارش کے لیے؟ پولیس آفیسر نے جواب دیا ایم این اے ملک کرامت کھوکھر نے منشا بم کو گرفتار نہ کرنے کی درخواست کی۔ اس پر عدالت عظمی نے تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ملک کرامت کھوکھر کو عدالت طلب کر لیا۔

وقفہ کے بعد پی ٹی آئی ایم این اے ملک کرامت کھوکھر، اور ایم پی اے ندیم عباس بارا عدالت میں پیش ہوئے۔ ملک کرامت کھوکھر کو مخاطب کر کے چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا لوگوں نے بدمعاشی کے لیے آپ  کو ووٹ دیے ہیں؟ ملک کرامت کھوکھر نے کہا کہ میں منشا بم کو نہیں جانتا۔ اس پر جیف جسٹس نے کہا کہ آج انکوائری میں ثابت ہوا تو ملک کرامت کھوکھر بطور ایم این اے واپس نہیں جاؤ گے۔

پی ٹی آئی ایم پی اے عدالت میں رو پڑے 

دوران سماعت پی ٹی آئی ایم پی اے ندیم عباس بارا نے رونا شروع کردیا تو چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ باہر بدمعاشی کرتے ہو اندرآ کر رونا شروع کردیتے ہو۔

چیف جسٹس نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں نے بدمعاشی کرکے ڈیرے بنارکھے ہیں، کسی بدمعاش کو پاکستان میں نہیں رہنے دوں گا۔

ندیم عباس بارا نے کہا کہ کیس شروع ہونے سے پہلے میں کچھ کہنا چاہتا ہوں، میرے خلاف ایس پی نے جھوٹے مقدمات درج کرائے ہیں۔ مقدمات میں میری غلطی ثابت ہوئی تو استعفی دیدوں گا۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا تم پہلے استعفی دو، جلدی کرو، تم لوگوں میں جرائت نہیں کہ استعفی دیدو۔

چیف جسٹس نے ملک کرامت کھوکھر کو مخاظب کرکے کہا تم نے جھوٹ بولا تو یہاں سے ایم این اے نہیں جاؤ گے۔ اس پر کرامت کھوکھر نے کہا میں نے ایس پی کو نہیں ڈی آئی جی کو فون کیا تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بلائیں اس ڈی آئی جی آپریشنز کو جس نے سفارش کی۔ چیف جسٹس نے ساڑھے تین بجے ڈی آئی جی آپریشنز کو طلب کرلیا۔

صبح مقدمہ کے آغاز میں لاہور پولیس کے ایس پی نے عدالت کو بتایا تھا کہ عدالتی احکامات پر منشا بم کی گرفتاری کی کوشش پر پاکستان تحریک انصاف کے ممبر قومی اسمبلی ملک کرمت کھوکھر نے فون کرکے ان کی سفارش کی۔ پولیس افسر نے عدالت کو بتایا کہ منشا بم اپنے بیٹوں کے ساتھ مل کر جوہر ٹاؤن میں زمینوں پر قبضہ کرتا ہے، منشا بم کے خلاف 70 مقدمات درج ہیں۔

چیف جسٹس نے ملزم منشا کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل کی سرزنش کی جس پر ایڈووکیٹ رانا سرور نے کیس سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے غیر مشروط معافی مانگ لی۔

چیف جسٹس نے پولیس کو ملزم منشا کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت عظمی کے سربراہ نے ریمارکس دیے کہ میں دیکھتا ہوں کون یہاں بدمعاش ہے، پولیس کے ساتھ بدتمیزی کسی صورت برداشت نہیں کروں گا۔ پولیس میں سیاسی مداخلت کرنے والوں کو نہیں چھوڑوں گا۔


متعلقہ خبریں