اسلام آباد: تجزیہ کار اویس توحید نے کہا ہے کہ نوازشریف اور مریم نواز کو ایک عارضی لیکن بڑا ریلیف ملا ہے تاہم قانونی تلوار ابھی بھی ان کے سروں پر لٹک رہی ہے۔ ن لیگ کے لوگ اب مریم نواز کو اپنی قائد کی نظر سے دیکھتے ہیں۔
ہم نیوز کے پروگرام ’پاکستان ٹونائیٹ‘ میں میزبان ثمر عباس سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دوسرے دو ریفرنسز میں مریم نواز کا نام نہیں ہے جبکہ نوازشریف ان مقدمات میں دوبارہ جیل جا سکتے ہیں۔ نوازشریف نے اپنے خلاف درج مقدمات کو قانونی نہیں بلکہ سیاسی انداز میں لڑا ہے۔
اویس توحید کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور مریم نواز کے جیل سے باہر آنے کے بعد پارٹی میں ایک بار پھر جان آ گئی ہے، اب ن لیگ اپوزیشن کرے گی اور اپنے بیانیے کو تقویت دے گی۔
تحریک انصاف کی حکومت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت اپنے وعدوں سے پیچھے نہ ہٹے، عوام چاتے ہیں کہ وزیر اعظم عمران خان روایتی فیصلوں سے اجتناب کریں اور عوام سے کئے وعدے پورے کریں۔ کمزور فیصلہ سازی بنیادوں کو بھی کمزور کر دیتا ہے۔
پروگرام میں موجود تجزیہ کار عارف چوہدری نے کہا کہ ن لیگ کی لیڈر شپ کل آنے والے فیصلے کو بہت بڑی فتح قرار دے رہے ہیں۔ یہ ان کے لیے بہت بڑا بیل آؤٹ پیکج ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کہیں بھی ایسا نہیں ہوتا کہ اپیل میں جا کر مقدمہ تبدیل ہو جائے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کا کیس سیدھا سیدھا مقدمہ ہے۔