اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نذر محمد گوندل نے کہا کہ ان کی جماعت سمجھتی ہے کہ اداروں کو مضبوط کرنے سے حکمرانی بہتر ہو سکتی ہے۔
پروگرام ’پاکستان ٹونائٹ‘ میں میزبان ثمر عباس سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اداروں کی اصلاح کرنا اچھی بات ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ہمارے ملک میں مذہبی لحاظ سے کچھ کمزوریاں ہیں جن کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔
احتساب کے حوالے سے بات کرتے ہوئے رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ماضی میں پارلیمنٹ کے اندر ہمیشہ احتساب کے عمل پر تنقید کی گئی، سب نے کہا کہ اصلاحات کی ضرورت ہے لیکن اس حوالے سے کچھ نہیں کیا گیا۔ موجودہ پارلیمنٹ سے توقع ہے کہ وہ احتساب پر کام کرے گی۔
تجزیہ کار رضا احمد رومی نے کہا کہ سیاسی پارٹیاں جب اپوزیشن میں ہوتی ہیں تو اپنا ہوم ورک نہیں کرتیں۔ وزیر اعظم عمران خان کی ارادے اچھے ہیں لیکن ایسا معلوم ہوتا ہے کہ انہوں نے بھی حکومت میں آنے سے پہلے کوئی تیاری نہیں کی تھی۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کی کارروائیوں کے حوالے سے رضا رومی کا کہنا تھا کہ ابھی تک نیب کی سب سے زیادہ توجہ صرف سیاستدانوں پر رہی ہے، ایسا نہیں ہونا چاہیے احتساب سب کا ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جو اقدامات حکومت کر رہی ہے ان سے معیشت پر کوئی فرق نہیں پڑے گا لیکن حکومت کے اچھے فیصلوں میں ان کا ساتھ دینا چاہیے۔
پروگرام میں موجود پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما نفیسہ شاہ نے کہا کہ حکومتی اصلاحات کی ملک میں اشد ضرورت ہے۔
پاکستان تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے قول و فعل میں بہت تضاد ہے۔ یہ کہتے کچھ اور کرتے کچھ ہیں۔
نفیسہ شاہ نے کہا کہ ان کی پارٹی پوزیشن میں آ کر تعمیری تنقید کر رہی ہیں، انہوں نے کبھی عمران خان یا تحریک انصاف کی ذات پر بات نہیں کی۔
عوامی نیشنل پارٹی کی رہنما سینیٹر ستارہ ایاز نے کہا کہ ان کو آج وزیر اعظم عمران خان کی کہی ہوئی باتیں اچھی لگیں لیکن فائدہ تب ہو گا جب ان سب پرعمل درآمد کیا جائے گا۔ ابھی حکومت کو آئے چند روز ہی ہوئے ہیں اس وقت ان پر تنقید کرنا ٹھیک نہیں ہو گا۔