لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی پنجاب حکومت نے کفایت شعاری اورسادگی کا اپنا نعرہ خود ہی نظرانداز کر دیا ہے۔
پنجاب اسمبلی کی نئی عمارت کے لیے حکومت نے 9 ارب روپے کے فنڈز جاری کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔
یہ منصوبہ چودھری پرویز الہی نے اپنے دور حکومت میں شروع کرایا تھا، جس کی ابتدائی لاگت ساڑھے پانچ ارب روپے تھی، مسلم لیگ ن کی حکومت نے اسے مسلسل نظرانداز کیا، سالوں کی تاخیر کے باعث منصوبے کی لاگت بڑھ کر نو ارب روپے تک پہنچ گئی ہے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہٰی اس منصوبے کی جلد از جلد تکمیل چاہتے ہیں جس کی بنیاد انہوں نے دس سال قبل رکھی تھی۔
منصوبے کی لاگت میں 3 ارب روپے سے زائد کے اضافے کے باوجود کفایت شعاری اور سادگی کا درس دینے والی پی ٹی آئی کے وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے بھی منصوبے کے لیے مطلوبہ فنڈز جاری کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
پنجاب اسمبلی کی 90 سالہ پرانی عمارت کے ڈیزائن پر ہی نیا ایوان تعمیر کیا جارہا ہے جس پر کام تیزی سے جاری ہے. اسمبلی کی نئی عمارت میں آگرے کا سرخ پتھر اوررنگین ٹائلزکا استعمال کیا جا رہا ہے.
چوہدری پرویزالہی کا کہنا ہے کہ منصوبے کو نظرانداز کر نے کی وجہ سے 3 ارب روپے کا جو اضافی خرچ بڑھا دیا گیا ہے، اس کے ذمہ دار سابق وزیراعلی پنجاب شہبازشریف ہیں، یہ پیسہ ان سے وصول کرنا چاہیے۔