جب پاکستانی شاہینوں نے دشمن جاسوس سے ہتھیار ڈلوائے


کراچی: ملک بھر میں یوم دفاع انتہائی جوش و جذبے سے منایا جا رہا ہے۔ پاکستانی فوج کی وطن عزیز کو سنوارنے اور اس کی حفاظت کے لیے دی جانے والی ناقابل فراموش قربانیاں تاریخ میں رقم ہیں۔ 

یوم دفاع کی بنیاد بننے والی 1965 کی جنگ میں پاکستان کے شاہینوں نے دشمن کے جاسوس طیارے کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور کر دیا تھا۔ 

1965 کی جنگ میں پڑوسی دشمن کا جاسوس طیارہ سرحد کی خلاف ورزی کرتا ہوا پاکستان کی حدود میں داخل ہوا تو پاک فضائیہ کے دو اسٹار فائٹرز ایف 104 جہازوں کو دشمن کے ان جہازوں سے مقابلہ کرنے کے لیے سرگودھا ایئر بیس سے بھیجا گیا جنہیں فلائیٹ لیفٹیننٹ حکیم اللہ اور فلائنگ آفیسر عباس مرزا اُڑا رہے تھے۔ 

پاک فضائیہ کے دونوں جوانوں نے دشمن کو وہ منہ توڑ جواب دیا کہ انہوں نے ہوائی میدان چھوڑ کر ہی بھاگنے میں عافیت جانی۔ 

ہندوستان فضائیہ کا اسکوارڈن لیڈر برج پال سنگھ دشمن طیارے کو اُڑا رہا تھا جس نے وطن عزیز کے اسٹار فائٹرز سے مقابلہ کرنے کے بجائے بزدلی سے ہتھار ڈال دیے اور اپنے آپ کو پاکستانی افواج کے حوالے کر دیا۔  

دشمن کا قبضے میں لیا گیا نیٹ نامی طیارہ اب پاک فضائیہ کے کراچی میوزیم میں موجود ہے جو بھارتی فوج کی بزدلی اور پاکستان ایئر فورس کے جوانوں کی بہادری کی یاد دلاتا ہے۔


متعلقہ خبریں