اسلام آباد: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو پاکستان سے نئے تعلقات قائم کرنے کی امید لیے اپنے پہلے ایک روزہ دورہ پر اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔ مہمان رہنما کے طیارہ نے راولپنڈی میں واقع نورخان ائیر بیس پر لینڈ کیا ہے۔
امریکی حکام کے دورہ پاکستان کے لیے دو طیارے نور خان ایئر بیس پہنچے۔ پہلے سی ون تھرٹی میں سات رکنی وفد اسلام آباد پہنچا جس کی قیادت جنرل جوزف ڈنفورڈ کر رہے ہیں۔ دوسرے طیارے میں 18 رکنی وفد پہنچا ہے جس کی قیادت امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کر رہے ہیں۔
مائیک پومپیو اور ان کے ہمراہ آنے والا وفد ایتھنز یونان سے سی فورٹی طیارے پر نورخان ایئر بیس پہنچا ہے۔
پاکستان پہنچنے سے قبل اپنے بیان میں مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات میں کئی چیلنجز درپیش ہیں تاہم امریکہ اسلام آباد کے ساتھ تعلقات کے نئے دور کا آغاز چاہتا ہے۔
مائک پومپیو نے کہا تھا کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان کا تعاون ضروری ہے، افغان مسائل کے حل میں اسلام آباد ہماری مدد کرے۔
پاکستان آمد سے چند گھنٹے قبل ذرائع ابلاغ سے بات چیت کے دوران امریکی وزیرخارجہ نے کہا تھا کہ وہ بطورسی آئی اے چیف پاکستان کے ساتھ کام کر چکے ہیں۔
پانچ ستمبر کو اسلام آباد پہنچنے والے وفد میں امریکہ کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل جوزف ایف ڈنفورڈ سمیت متعدد امریکی نمائندے اور مائیک پومپیو شامل ہیں۔
امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مائک پومپیو وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کریں گے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے ان کی ملاقاتیں طے ہیں۔
پاکستان امریکہ کی جانب سے اتحادی سپورٹ فنڈ کی مد میں واجب الادا 30 کروڑ ڈالر کی رقم روکنے کا معاملہ بھی اٹھائے گا ۔
امریکی وزیر خارجہ پاکستان کا ایک روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد بھارت روانہ ہوجائیں گے۔