پانچ ہزار کا کرنسی نوٹ ختم کرنے کا فیصلہ

rupees

سیکیورٹی اداروں کا221 مبینہ دہشتگردوں سے ایک ارب روپے کیش برآمدکرنے کا دعویٰ


لاہور: وفاقی حکومت نے پانچ ہزار روپے کا کرنسی نوٹ ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ وزارت خزانہ کی ہدایت پراسٹیٹ بینک نے اس ضمن میں پالیسی بھی بنانا شروع کردی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے پانچ ہزار روپے کا نوٹ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن اس کی بندش سے قبل لوگوں کو یہ موقع دیا جائے گا کہ وہ اپنے پاس جمع شدہ نوٹ بنکوں میں دے کر چھوٹی کرنسی والے نوٹ حاصل کرلیں۔

ذمہ دار ذرائع نے اس ضمن میں ہم نیوز کو بتایا کہ بنکوں میں جو افراد کرنسی نوٹ تبدیل کرانے آئیں گے ان کا ریکارڈ بمعہ شناختی کارڈ نمبر مرتب کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق نوٹ تبدیل کرانے آنے والوں سے معلوم کیا جائے گا کہ کیا وہ فائلر ہیں یا نان فائلر؟ اور اگر تبدیل کرانے والی رقم بڑی ہوئی تو استفسارکیا جائے گا کہ اتنی بڑی رقم کہاں سے آئی؟ اور ذرائع آمدن کیا ہیں؟

ہم نیوز کو ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ بڑی رقم تبدیل کرانے والوں سے یہ بھی معلوم کیا جائے گا کہ انہوں نے اپنے گوشواروں میں اسے ظاہر کیا ہے یا نہیں؟

ہم نیوز کے مطابق پانچ ہزار روپے کا نوٹ کم گردش میں ہے اس لیے بہت سے افراد نے اس کی گڈیاں کیش کی صورت میں جمع کررکھی ہیں۔

سابقہ دور حکومت میں نیب اور ایف آئی اے نے جب کئی مطلوب افراد کے گھروں پر چھاپے مارکر بھاری رقوم برآمد کیں تو ان میں پانچ ہزارروپے والے نوٹوں کی گڈیاں بہت زیادہ تھیں۔

برآمد ہونے والی رقم کی مالیت اس قدر زیادہ تھی کہ گنتی کے لیے باقاعدہ نوٹ گننے والی مشین بھی منگوانی پڑی جس نے کئی گھنٹوں کی کوششوں کے بعد رقم گنی۔

پانچ ہزارروپے کے نوٹ کی بندش کے متعلق ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کے ذریعے ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

ہم نیوز کے مطابق حکومتی اقدام سے خالی خزانہ بھرنے میں کتنی مدد ملے گی؟ اور ٹیکس نیٹ کتنا وسیع ہوگا؟ یہ تو ابھی واضح نہیں ہے لیکن سیاسی تجزیہ کار کہتے ہیں کہ اس سے نئی نویلی حکومت کے خلاف نیا محاذ ضرور کھل سکتا ہے۔

 


متعلقہ خبریں