اسلام آباد: پاکستان کے 22ویں وزیراعظم منتخب ہونے والے عمران خان آج ایوان صدر میں صبح ساڑھے نو بجے منعقدہ تقریب میں اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔
حلف برداری کی تقریب کی تیاریوں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ حلف برداری تقریب میں 1992 کا ورلڈ کپ جیتنے والی قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کے علاوہ سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو بھی شریک ہوں گے جو اس مقصد کے لیے گزشتہ روز پاکستان پہنچے ہیں۔
حلف برداری تقریب سے وابستہ ذرائع کے مطابق مسلح افواج کے سربراہوں، پارلیمانی رہنماؤں، عمران خان کے قریبی دوستوں کے علاوہ تحریک انصاف کور گروپ کے تمام اراکین کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔
توقع ہے کہ پاکستان میں تعینات غیر ملکی سفیر بھی تقریب میں شریک ہوں گے۔ وزیراعظم کا حلف اٹھانے سے قبل تلاوت اور قومی ترانہ پڑھا جائے گا جس کے بعد کابینہ سکریٹری صدر مملکت سے تقریب شروع کرنےکی اجازت طلب کریں گے۔
تقریب کے دوران صدر پاکستان ممنون حسین نومنتخب وزیراعظم عمران خان سے اُن کے عہدے کا حلف لیں گے جس کے بعد نئے وزیراعظم حلف کی دستاویز پر دستخط کریں گے۔
تقریب حلف برداری کے بعد مسلح افواج کے چاک و چوند دستے کی جانب سے نو منتخب وزیر اعظم کو گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا۔
عمران خان گزشتہ روز ہونے والے قائد ایوان کے انتخاب میں 176 ووٹ لے کر منتخب ہوئے ہیں ان کے مدمقابل شہباز شریف 96 ووٹ حاصل کر سکے ہیں۔
پاکستان کے 21ویں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی 339 اراکین میں سے 221 کے ووٹ لے کر منتخب ہوئے تھے جب کہ 20ویں وزیراعظم نواز شریف نے 244 ووٹ حاصل کئے تھے۔
وزیراعظم کے انتخاب کے دوران پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی نے دونوں امیدواروں میں سے کسی کے حق میں رائے نہیں دی۔
عمران خان نے کیا کہا؟
وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد کی گئی تقریر میں عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ قوم کو مقروض کرنے والے کسی شخص کو نہیں چھوڑیں گے اور ملک کا پیسہ واپس لائیں گے، کڑا احتساب ہوگا اور جن لوگوں نے قوم کو مقروض کیا ایک، ایک آدمی کو نہیں چھوڑوں گا۔
انہوں نے کہا کہ اپنی قوم سے وعدہ کرتا ہوں جو تبدیلی ہم لائیں گے قوم اسی کے لیے ترس رہی تھی، ملک کو لوٹنے والے ایک ایک فرد کا احتساب ہوگا اور کسی ڈاکو سے این آر او نہیں ہو گا۔
نومنتخب وزیراعظم نے منتخب ہونے کے بعد اپنی پہلی تقریر میں کہا کہ انہیں کسی ملٹری ڈکٹیٹر نے نہیں پالا، 22سال کی جدوجہد کے بعد یہاں پہنچا ہوں۔