پشاور: خیبرپختونخوا میں دو قومی اور ایک صوبائی نشست پر پیپلزپارٹی کے ٹکٹ سے الیکشن لڑنے والے ارباب خاندان نے انتخابات میں شکست کے بعد اجرت پر لائی گئی خواتین پولنگ ایجنٹس کو ادایئگی کرنے سے انکار کر دیا۔
25 جولائی کو ہونے والے الیکشن میں پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر ارباب عالمگیر ، ان کی اہلیہ عاصمہ عالمگیر اور بیٹا ارباب زرک انتخاب لڑ رہے تھے۔
ارباب عالمگیر قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 30 سے انتخاب لڑ رہے تھے انہوں نے 14593 حاصل کیے جبکہ ان کے مدمقابل پی ٹی آئی امیدوار شیر علی ارباب 73781 ووٹ لے کر فاتح قرار پائے۔
عاصمہ عالمگیر نےاین اے 27 سے انتخابات میں حصہ لیا اور 24002 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مد مقابل پی ٹی آئی کے نور عالم خان نے 71158 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔
ارباب زرک پی کے 74 پر پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار تھے انہوں نے 6183 ووٹ حاصل کیے۔ ان کے مد مقابل پی ٹی آئی کے امیدوار پیر فدا محمد نے 19349 ووٹ کے کر کامیابی سمیٹی۔
25 جولائی کو ہونے والے انتخابات کے دوران ارباب خاندان نے 12 سو خواتین کو پولنگ ایجنٹس کے طور پر اجرت پر رکھا گیا تھا۔
متاثرہ پولنگ ایجنٹ خواتین کا کہنا ہے کہ ارباب خاندان شکست کے بعد پہلے سے طے شدہ اجرت دینے سے مکر گیا ہے جس کے بعد ڈیڑھ سو خواتین اپنا حق وصول کرنے ہفتہ کی صبح ارباب ہاؤس پہنچ گئی ہیں۔
متاثرہ خواتین کا کہنا ہے کہ صبح سے رات تین بجے تک ڈیوٹی دی، بعض خواتین کو پانچ سو یا ایک ہزار روپے کی قلیل رقم پر پر ٹرخایا جا رہا ہے۔
متاثرین کا کہنا تھا کہ الیکشن کے دوران کرائے پر حاصل کی گئی گاڑیوں کی بھی ادائیگی نہیں کی گئی۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے تصدیق شدہ نتائج کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی خیبرپختنوخوا اسمبلی میں صرف چار سیٹیں ہی لے سکی ہے جب کہ قومی اسمبلی میں پی پی کی 43 سیٹیں ہیں۔