پاک بھارت کشیدگی،ہم نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن’’سیچویشن روم‘‘بھارت کو ہوش کے ناخن لینے کا مشورہ


پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں ہم نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن’’سیچویشن روم‘‘ میں شرکا نے بھارت کو ہوش کے ناخن لینے کا مشورہ دیا ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما اور سینیٹر افنان اللہ خان  نے کہا  کہ پاکستان کے دفاع کیلئے فوج کیساتھ کھڑےہیں ،ہم ہر سطح پر بھر پور جواب دینے کیلئے تیار ہیں۔

سعودی وزیر خارجہ کانائب وزیراعظم سے ٹیلی فونک رابطہ

آج سینیٹ سے متفقہ قرارداد منظور ہوئی  ہے،بھارت کو چاہیے کہ عقل کے ناخن لے ،مزید آگ کو نہ بھڑکائے ،اگر آگ لگے گی تو بھارت بھی نہیں بچے گا۔

بھارت کینیڈا ، پاکستان سمیت دیگر ممالک میں دہشت گردی ایکسپورٹ کرتاہے،اگر بھارت سمجھتا ہے آگ لگا کر سکون سے بیٹھے گا تو ایسا نہیں ہو گا ۔

اگر ضرورت ہوئی تو آل پارٹیز کانفرنس بلائی جا سکتی ہے ،وطن کے دفاع کیلئے پاکستان متحد ہے ، صبح اتفاق رائے کیلئے ڈیڑھ گھنٹہ اجلاس روکا گیا اور اتفاق ہوا ۔

ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی میں مزید1.92 فیصد کمی ریکارڈ

ملک ایسے لوگوں کےہاتھ میں ہے جسے دفاع کرنا آتاہے ،ماضی میں بھی نواز شریف نے ایٹمی دھماکے کر کے دکھائے ،نواز شریف بڑے لیڈر ہیں اس لیے وہ پاکستان واپس آئے ہیں۔

پروگرام میں شریک سینئر اینکرپرسن منصور علی خان نے کہا کہ بھارت ہمارے ساتھ وہ کرنے جارہا ہے جو اسرائیل ،فلسطین میں کررہا ہے،ہماری ایک ہی شناخت ہے اور وہ ہے پاکستانی ،اور یہی بتانے کی ضرورت ہے۔

25 کروڑ پاکستانیوں کا پانی بند کرنے کی کوشش کی جارہی لیکن ایسا کبھی نہیں ہوسکتا،دنیا کو بتانے کی ضرورت ہے کہ متاثرین تو ہم ہیں۔آج کسی قسم کے اختلافات کی گنجائش ہی نہیں ہے۔

سیچویشن روم میں شریک سینئر تجزیہ کار مزمل سہروردی نے کہا کہ ایک عام پاکستانی بھارت کو اپنے دشمن کے طور پر دیکھتا  ہے،جب بھارت کی جارحیت کا معاملہ ہوتا ہے تو پوری قوم متحد ہو جاتی ہے۔اس وقت پاکستان میں بیٹھ کر کوئی بھارت کی حمایت نہیں کرسکتا۔

شبلی فراز کی بھی آج سینٹ میں تقریر کوئی بری نہیں تھی ، مولانا فضل الرحمان نے بھی عوامی امنگوں کی ترجمانی کی ، پوری قوم نے واضح پیغام دیا ہے ،قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ ہر پاکستانی کے دل کی آواز تھا۔

سینئر اینکرپرسن عاصمہ شیرازی نے کہا کہ قومی قیادت نے یک زبان ہو کر کہا ہے کہ بھارت کی آبی جارحیت کسی طور پر قابل قبول نہیں ، بھارت نے سوچی سمجھی سازش کی ہے۔

بھارت نے پاکستان میں تقسیم سے فائدہ اٹھانے کی کوشش  کی ہے،مقبوضہ کشمیر میں جو کچھ ہوا وہ افسوسناک ہے،پاکستان اور پاکستانیوں کے جواب سے بھارت کو حیرت ہوئی ہوگی ۔

سینئر تجزیہ کار اطہر کاظمی بھی پروگرام میں شریک ہوئے ، انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثرہ ہے اور اس میں بھارت کا کردار سب کےسامنے ہے ۔

حکومت کو چاہئے کہ وہ بیرسٹر گوہر کی عمران خان سے ملاقات کرائیں تاکہ وہ بھی موجودہ صورتحال پر بیان جاری کرسکیں،حکومت اور اپوزیشن دونوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ  ایک موقف دیں۔

منصور علی خان نے ان کی تجویز کی تائید کرتے ہوئے کہا اس میں کوئی برائی نہیں لیکن اپوزیشن بھی ذمہ داری دکھائے ،عمرایوب نے بڑی بچکانہ ٹوئٹس کی ہیں۔

امریکی صدر کا چینی ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطے کا دعویٰ

سینئر اینکرپرسن عادل  نظامی نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے بھارت کو ترکی بہ ترکی جواب دیا ہے ، 25 کروڑ عوام کی نمائندہ سینیٹ نے یک زبان ہو کر جواب دیا۔

پروگرام  میں شریک بریگیڈئیر (ر) مسعود احمد خان نے کہا کہ اسرائیل اور بھارت کا گٹھ جوڑ کوئی نیا نہیں ہے ،کارگل میں بھی اسرائیل نے اسلحے سے بھارت کو سپورٹ کیا۔

مقبوضہ جموں کشمیر پر قبضے کا ماڈ ل بھی اسرائیلی ہے ،اسرائیل ٹیکنیکلی بھارت کو سپورٹ کر رہاہے،پانی زندگی اورموت کا سوال ہے ،پانی کے معاملے پر پاکستان ہر سطح پر جائے گا،پانی کو روکنا جنگی اقدام کے طور پر لیا جائے گا۔

ماہر بین الاقوامی قانون احمر بلال صوفی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر کشمیر ایک مقبوضہ علاقہ ہے ،اقوام متحدہ کی قراردادوں تک کشمیر مقبوضہ علاقہ ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں غیر ملکی فورسز پر بھی پاکستان کو قانونی چارہ جوئی کرنی چاہیے،مقبوضہ کشمیر میں کسی ملک کی سپوٹ مداخلت کے مترادف ہے۔

اسرائیل اور بھارت میں ایک مماثلت ہے کہ وہ اپنے بارڈربڑھانا چاہتےہیں،بھارت ایک اکھنڈ بھارت بنانا چاہتا ہے،مودی سندھ طاس معاہدے سے نکلنے کی کوشش کر رہاہے۔

غزہ اور گجرات کے قاتل کا گٹھ جوڑ بے نقاب

ماہر قانون حافظ احسان احمد نے کہا کہ کشمیری اپنی آزادی کی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں ،بھارت نے کشمیر میں 7لاکھ سے زائد فوج رکھی ہوئی ہے،بھارت نے فالس فلیگ آپریشن کیا ہے ،بھارت نے بیانیہ بنانے اور ماحول بنانے کیلئے فالس فلیگ آپریشن کیا ۔

بھارت ایک منافق ملک ہے ،جو کچھ مقبوضہ کشمیر میں ہوا وہ ان کا اپنا انٹیلی جنس فیلیئر ہے ،جب بھی کوئی غیر ملکی شخصیت بھارت آتی ہے تو ایسے واقعات کروائے جاتے ہیں تاکہ پاکستان کیخلاف ماحول بنایا جاسکے۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں