اسلام آباد: پاکستان علما کونسل کے سربراہ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ مدارس کی رجسٹریشن پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں ہے۔
پاکستان علما کونسل کے سربراہ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے مدارس کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ اختلاف اس بات پر ہے کہ جو مدارس وزارت تعلیم کے ساتھ منسلک ہو گئے ہیں۔ ان کے حوالہ سے کسی قسم کی منفی قانون سازی نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ مدارس اپنا آڈٹ بھی کرواتے ہیں اور مدارس کے حسابات سب کے لیے کھلے ہیں۔ اگر کوئی مدارس کے حسابات کو چیک کرنا چاہتا ہے تو مدارس کو کیا اعتراض ہو سکتا ہے۔
حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ کسی بھی عالمی قوت کو پاکستان کے نظام میں مداخلت کا حق نہیں ہے۔ اور نہ ہی کوئی عالمی قوت پاکستان کے مدارس کے نظام میں مداخلت کر سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فیٹف کے حوالہ سے ماضی میں بھی مدارس سے کوئی شکایت نہ تھی۔ اور نہ ہی اب ہے۔ گالی گلوچ اور الزام تراشی سے مدارس کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔
گزشتہ دنوں سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ کہ مدارس کی رجسٹریشن کو غیرضروری طور پر گھمبیر بنایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صدر بلاول بھٹو کو وزیر اعظم بنانے کے خفیہ مشن پر ہیں، بیرسٹر سیف کا دعویٰ
ان کا کہنا تھا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے دوران مدارس کی رجسٹریشن کی بات چیت چل رہی تھی۔ اور معاملے کوغیر ضروری طور پر الجھایا گیا۔ جب آئینی ترمیم پر دستخط ہوگئے تو پھر اس بل پر کیوں دستخط نہیں کیے گئے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مدارس سے متعلق بل پر کراچی اور لاہور میں بھی مشاورت ہوئی۔ جبکہ کراچی میں آصف علی زرداری اور لاہور میں نواز شریف سے مشاورت ہوئی۔