بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں ساڑھے 9 ہزار ارب روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے تین سال کے آڈٹ اعتراضات کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئیں۔ دستاویز کے مطابق 2023-24 کے دوران توانائی شعبے میں 5 ہزار 145 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیاں و بے قاعدگیاں ہوئیں۔
مالی سال 24-2023:بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کا نقصان 591 ارب رہا
2022-23 میں 1575 ارب روپے اور 2021-22 میں 2785 ارب کی مالی بے ضابطگیاں رپورٹ ہوئیں۔ آڈیٹر جنرل نے 2023-24 میں تقسیم کار کمپنیوں کے 111 آڈٹ اعتراضات ایوان کے سامنے رکھ دیے جس میں 72 افسران و ملازمین کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔
دستاویز کے مطابق لیسکو میں 110 ارب روپے، پیسکو 164 ارب ، سیپکو 221 ارب، کیسکو میں 1164 ارب اور سی پی پی اے میں 2734 ارب کی مالی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
اربوں روپے مالیت کی مفت بجلی، تقسیم کارکمپنیوں کے ملازمین ماہانہ 34298013 یونٹس فری استعمال کرتے ہیں
اس کے علاوہ فیسکو میں 40 ارب ، گیپکو 66 ارب ، حیسکو 83 ارب ، آئیسکو 32 ارب ، میپکو 13 ارب ، ٹیسکو 16 ارب، جینکو ون 68 ارب ، جینکو 2 میں 74 ارب اور این پی پی ایم سی ایل میں 114 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف سامنے آیا۔