26ویں ترمیم کا اصل مسودہ منظور ہو جاتا تو آئین اور پارلیمنٹ تباہ ہوجاتے، مولانا فضل الرحمان

Molana Fazal ur Rehman

پشاور: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ 26ویں ترمیم کا اصل مسودہ منظور ہو جاتا تو آئین اور پارلیمنٹ تباہ ہو جاتے۔

جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 26ویں ترمیم کے اصل مسودے میں ملک کی تباہی کا بارود بھرا ہوا تھا۔ اور 56 شقوں کا 26ویں ترمیم کا مسودہ کا لانا غلط تھا۔ ہم نے 34 شقیں ختم کرائیں۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمانی اور جمہوری جدوجہد سے آئین میں اسلامی شقوں پر پیشرفت کی۔ اور 26ویں ترمیم کا اصل مسودہ منظور ہو جاتا تو آئین اور پارلیمنٹ تباہ ہوجاتے۔

یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمان کو مدارس بل پر اعتماد میں لیا جائے گا، وزیر اعظم

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم میں مذاکرات کے ذریعے تمام مسائل حل ہوئے۔ اور ہم سے 26ویں ترمیم کا بل چھپایا جا رہا تھا اور کہا جا رہا تھا 9 گھنٹے میں پاس کرنا ہے۔ اگر 26ویں ترمیم کا ابتدائی مسودہ منظور ہوتا تو ملک بچتا نہ ادارے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کو پیغام دینا چاہتے ہیں فلسطین کی سرزمین پر اسرائیل کا کوئی حق نہیں۔ اور فلسطینیوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہم آپ کے ساتھ کھڑے تھے اور ہیں۔ فلسطینیوں کی نسل کشی پر مغربی ممالک خاموش ہیں۔

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ غزہ میں انسانی حقوق کا قتل عام ہو رہا ہے۔ اور مسلم ممالک میں فلسطینیوں کے ساتھ کھل کر کھڑے ہونے کی جرا ت نہیں۔


متعلقہ خبریں