آئینی بینچ کی آڈیو لیک کمیشن پر وفاقی حکومت سے رپورٹ طلب

سپریم کورٹ

اسلام آباد؛ سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے آڈیو لیک کمیشن پر وفاقی حکومت سے رپورٹ طلب کر لی۔

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے آڈیو لیک کمیشن پر سماعت کی۔ عدالت نے اٹارنی جنرل کو آڈیو لیک کمیشن پر حکومت سے ہدایت لے کر آگاہ کرنے کا حکم دیا۔

جسٹس امین الدین نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کیا آڈیو لیک کمیشن لائیو ایشو ہے؟ آڈیو لیک کمیشن کے چیئرمین ریٹائرڈ ہو چکے ہیں۔ اور کمیشن کے ایک رکن سپریم کورٹ کے جج بن چکے ہیں۔

اٹارنی جنرل نے بینچ سے استدعا کی کہ مجھے حکومت سے ہدایات کے لیے مہلت دے دیں۔ اور معلوم کرنے دیں کیا حکومت نیا کمیشن بنانا چاہتی ہے۔ آڈیو لیک کے معاملہ میں قانونی نقطہ تو موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن ایکٹ کی خلاف ورزی کا الزام، بلاول بھٹو اور ایاز صادق کیخلاف درخواست دائر

جسٹس امین الدین نے کہا کہ اگر نیا کمیشن بنتا ہے تو یہ مقدمہ تو غیر مؤثر ہو جائے گا۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے کہ کمیشن کی تشکیل کا کابینہ کا فیصلہ آج بھی موجود ہے۔ اور کیا حکومت کمیشن کے لیے ججز کی نامزدگیاں چیف جسٹس کی مشاورت سے کرے گی؟

اٹارنی جنرل نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ ایک قانونی سوال ہے۔ اور قانون مشاورت کا پابند نہیں کرتا۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ عدالتی اتھارٹی کو انڈر مائن نہیں ہونے دیں گے۔ اور چیف جسٹس کمیشن کے لیے جج دینے سے انکار کر دیں تو کیا ہو گا ؟

آئینی عدالت نے کیس کی سماعت آئندہ ہفتہ تک ملتوی کر دی۔


متعلقہ خبریں