سندھ ہائیکورٹ کا پبلک سروس کمیشن کے ذریعے گریڈ 16 کی بھرتیاں روکنے کا حکم

Sindh High Court

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے پبلک سروس کمیشن کے ذریعے گریڈ 16 کی بھرتیوں کو روکنے کا حکم دے دیا۔

سندھ ہائی کورٹ نے محکمہ کالج اینڈ ایجوکیشن کو سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے گریڈ 16 کی 50 فیصد اسامیوں پر بھرتیوں سے روکتے ہوئے چیف سیکرٹری، سیکرٹری کالج ایجوکیشن و دیگر کو نوٹس جاری کر دیئے۔

ہائیکورٹ میں محکمہ کالج ایجوکیشن میں رولز سے متعلق گریڈ 16 میں بھرتیوں کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ کالج ایجوکیشن کے رولز کے مطابق 50 فیصد پروموشن جبکہ 50 فیصد کمیشن کے ذریعے بھرتیاں ہوں گی۔

درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ محکمہ کالج ایجوکیشن میں 251 بھرتیوں کا سندھ پبلک سروس کمیشن کے تحت اشتہار دیا ہے۔ عدالت نے محکمہ کالج ایجوکیشن کی 50 فیصد 125 اسامیاں خالی رکھنے کی ہدایت کی تھی، لیکن رولز کو نظر انداز کر کے تمام بھرتیاں ایس پی ایس سی کے ذریعے کی جا رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کتنے فیصد پاکستانی نوجوان بیرون ملک جانا چاہتے ہیں؟ حیران کن انکشاف

وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ قانون کے تحت گریڈ 16 میں سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے 50 فیصد بھرتیاں ہی کی جاسکتی ہیں۔

بعد ازاں عدالت نے محکمہ کالج اینڈ ایجوکیشن کو سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے گریڈ 16 کی 50 فیصد اسامیوں پر بھرتیوں سے روک دیا۔ عدالت نے چیف سیکرٹری، سیکرٹری کالج ایجوکیشن و دیگر کو نوٹس جاری کر دیئے۔ درخواست محکمہ کالج ایجوکیشن کے ملازم کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔


متعلقہ خبریں