وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اکتوبر کیلئے خطرات ٹل گئے،مطلع صاف ہوگیا ،گرج چمک کے امکانات نہیں رہے۔
ہم نیوز کے پروگرام ’’فیصلہ آپ کا‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا مشکل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے ہمارے ذہن میں سب کچھ تھا ،جب ہم نے ترمیم پاس کرائی تودو تہائی اکثریت سے ایک ووٹ زیادہ تھا۔
پی ٹی آئی رہنما حافظ فرحت عباس کی 3 مقدمات میں عبوری ضمانت خارج
جب ہم نےپہلی بار ترمیم کی کوشش کی تو اس وقت نمبرز پورے نہیں ہوئے،آئینی ترمیم کیلئے مختلف جماعتوں کے پاس متعدد بار جانا پڑا ،جو نشاندہی آپ کے پروگرام میں کی تھی وہ خطرہ ٹل گیا ہے۔
پارلیمانی جمہوریت میں ہمیشہ خطرات رہتےہیں جتنے مرضی مضبوط ہو جائیں ،پارلیمانی جمہوریت میں میجورٹی کبھی ضمانت نہیں ہوتی کہ مشکلات کا سامنانہیں ہو گا۔
ماحول بہتر ہو گیا ہے ، استحکام اور مثبت فضا آ گئی ہے ،جب میں کہتا تھا اکتوبر میں خطرات ہو سکتے ہیں اس کیلئے پی ٹی آئی کے دعوے اور امید بر نہیں آئی۔
ہو سکتا ہے ان تمام باتوں کیلئے ایک کتاب لکھوں ،کب وقت آئے گا جب پارلیمانی جمہوریت کو خطرات لاحق نہیں ہوں گے،پارلیمانی جمہوریت عوام کی خواہشات کا مظہر ہوتی ہے۔
ڈی آئی خان میں ایف سی کی گاڑی پر خارجیوں کی فائرنگ ، 2اہلکار شہید
انہوں نے مزید کہا کہ مطلع صاف ہوگیا ہے،اب گرج چمک کے امکانات نہیں رہے،ہمیں اپنی کارکردگی کو مزید بہتر کرنا ہے،ہمیں موقع ملا ہے ابھی بھی دو چار چیزیں کرنی ضروری ہیں ،پارلیمنٹ کی بالادستی کیلئے ہمارا سب سے بڑا کردار ہوتا ہے۔
کل کی ترمیم کم سے کم وقت میں نہ ہوتی، جلد بازی پی ٹی آئی نے کی ،پارلیمان میں فلور بیرسٹر گوہر خان کو دیا گیا ،ایک پی ٹی آئی کے گروپ نے بیرسٹر گوہر کو بولنے نہیں دیا ،بیرسٹر گوہر کا مائیک آن ہوا تو سارے لوگ سامنے آ گئے۔
ایوان میں پی ٹی آئی کی اندر کی چپقلش سامنے آ گئی ،جوڈیشل کمیشن میں میجورٹی کے ووٹ میں نائیک صاحب کا ووٹ بھی شامل ہے ،اس ترمیم پر ایکسٹینشن کا لفظ اپلائی نہیں ہو سکتا۔
پی ٹی آئی نے سازش کا ہوم ورک کر لیا تھا، عدلیہ کے افراد بھی شامل تھے،جس آئینی بحران کی نشاندہی کرتا تھا، دو بندوں کا خط وہی ماحول بنانے کی کوشش ہے،خط والے پارلیمنٹ کا مانیٹر کیوں بننا چاہتے ہیں؟
بانی پی ٹی آئی کی طرح 10 سال کامنصوبہ زیرغور نہیں ،ہم صرف چاہتے ہیں کہ معیشت بہتر ہو جائے اور ہو رہی ہے ،ابھی بھی معیشت میں بہت مشکلات ہیں ،ان رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے ملکر محنت کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ٹرمپ نے پاکستان کی اندرونی سیاست میں کیا کرنا ہے ،مجھے ان کی عقل پر ماتم کرنےکا دل کر رہا ہے ،امریکا کی اسٹیبشلمنٹ وہاں کے سیاست دانوں سے بہت مضبوط ہے ،امریکا میں اسٹیبلشمنٹ کا کمبی نیشن بہت مختلف اور بہت مضبوط ہے ۔
امریکایہاں پر مداخلت کرتا رہتا ہے ،ان سے میں انکاری نہیں ہوں،امریکا پاکستان میں مداخلت کرتا رہا ہے مگر ٹرمپ ان کے کون سے ماموں کا بیٹا ہے ،انکے اپنے مفادات محفوظ ہیں تو انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا کہاں کون حکومت کر رہاہے۔
یہاں پر کچھ لوگ ہیں جو جلسہ چھوڑ کر کے پی چلے گئے،یہ کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ،انہیں بانی پی ٹی آئی کا آشیر باد حاصل ہے ،وہ خاتون گھر کیوں نہیں گئیں اور پشاور کیوں گئیں۔
یہ لوگ سہولت کاری کا رول ادا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ،یہ اسٹیبلشمنٹ کو اپنی سروسز آفر کر رہے ہیں ،یہ ترلے منتیں کر رہے ہیں کہ ہم مک مکا کیلئے تیار ہیں ، خدا کیلئے ہم سے ملیں۔
یہ سارے لوگ اس سین میں کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ،کوئی لاہور اور کوئی اور کہیں بیٹھ کر آفر کر رہا ہے ،بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے ان سے کوئی بات نہیں کر رہا ، کیاکوئی واقعہ ہی بات نہیں کر رہا؟
اپنی چھت اپنا گھر پروگرام، 850سے زائد درخواست دہندگان کو پہلی قسط کی ادائیگی مکمل
میں کسی قیاس آرائی میں نہیں پڑتا ،یہ با ت بشریٰ بی بی ، پشاور والا ، سینیٹ اور قومی اسمبلی میں لیڈر کیوں نہیں کر رہے ،پی ٹی آئی میں ہر بندہ اپنی مار پر ہے ، جیل میں بیٹھے شخص نے بھی کبھی متھا نہیں لگانا۔
جیل میں بیٹھا شخص سیاسی ماحول جانتا ہے ، پرانا پلیئر ہے،کہیں کہیں غلط شارٹ لگا گیا ہے اور کیچ پکڑا گیا ہے مگر وہ پوری کوشش کرے گا ،یہ آپشن ٹرائی کررہے ہیں بانی پی ٹی آئی کو بیرون ملک بھیجیں اوروہ ملک بھی تیار ہے۔