مالیاتی پالیسی میں مداخلت نہیں کریں گے، سپریم کورٹ

سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے کپڑوں کی پیکنگ کے لیے درآمدی خام مال پر ریگولیٹری ڈیوٹی کے خلاف اپیلیں خارج کر دیں۔

جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس عقیل عباسی پر مشتمل بنچ نے کپڑوں کی پیکنگ کے لیے درآمدی خام مال پر ریگولیٹری ڈیوٹی کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ پیکنگ کے خام مال پر ریگولیٹری ڈیوٹی غیر مساوی سلوک ہے، جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کر سکتی ہے۔

ڈیوٹی عائد کرنا فیڈریشن کا پالیسی معاملہ ہے، یہ وفاقی حکومت نے طے کرنا ہے کس پر ریگولیٹری ڈیوٹی لگانی ہے۔

پریشان نہ ہوں ، بہت کچھ آنیوالا ہے ، اسی طرح روتے رہو گے ، زلفی بخاری کا خواجہ آصف کو جواب

جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ ہمارا کام مالیاتی پالیسی کو دیکھنا نہیں ہے، جسٹس عقیل عباسی نے کہا کہ ہائی کورٹس نے بھی آپ کی اپیلیں خارج کی ہیں۔

وکیل نے کہا کہ اسی نوعیت کا ایک اور خام مال ہے جس پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد نہیں کی گئی۔

جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ٹھیک ہے پھر آپ وہی خام مال منگوا لیں جن پر ریگولیٹری ڈیوٹی نہیں، مالیاتی پالیسی میں مداخلت نہیں کریں گے، سپریم کورٹ بطور عدالت ریگولیٹری ڈیوٹی سے متعلق مذاکرات نہیں کر سکتی۔

بعدازاں سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل خارج کر دی، اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ نے خام مال پر ریگولیٹری ڈیوٹی لگانے کے خلاف درخواست خارج کی تھی۔


متعلقہ خبریں