پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ فضل الرحمان آئینی ترامیم پر راضی نہ ہوئے تو کوشش ہوگی ہمارےنمبرز پورے ہوں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کوجلد ایک پیج پر لے کر آئیں گے، آئینی عدالتوں کا قیام پیپلزپارٹی کےمنشور کا حصہ تھا،آئینی عدالتوں کے قیام کی بات چارٹرآف ڈیموکریسی میں کی تھی۔
مجوزہ آئینی ترمیم کا مقصد صرف حکومت کو تحفظ دینا تھا، مولانا فضل الرحمان
فضل الرحمان سے ملاقات میں اتفاق رائے کی کوشش کی اور کچھ تجاویز کو مانا،آئینی ترمیم پرحکومت اتفاق رائے پیدا کرناچاہتی ہے،حکومت چاہتی ہے آئینی ترامیم پر اتحادی اور مولانا فضل الرحمان ساتھ ہوں۔
بانی پی ٹی آئی کے اعتراضات غلط ہیں،یہ غلط ہے کہ کسی کو جیل میں رکھنےکا اختیار آئینی عدالت کو نہیں ہوگا،عدالتی اصلاحات بہت ضروری ہیں، یہ کام پہلے ہوجاناچاہیےتھا۔
محکمہ تعلیم و خواندگی سندھ میں اربوں روپے کے مبینہ فراڈ اور غبن کا سکینڈل سامنے آگیا
آئین سازی میں جے یو آئی کا کردار ہمیشہ مثبت رہاہے،فضل الرحمان راضی نہ ہوئے تو کوشش ہوگی ہمارےنمبرز پورے ہوں۔
انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ ہم وفاقی کابینہ میں شامل نہیں ہورہے،خیبرپختونخوا کےحالات سنبھالنے کی ذمہ داری صوبائی حکومت کی ہے،خیبرپختونخوا کے حالات پر مشترکہ اجلاس بلاکر بریفنگ دی جائے۔
پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس پر عملدرآمد شروع، جسٹس منیب ججز کمیٹی سے باہر
ہم وفاقی حکومت کی کارکردگی سے مطمئن ہیں،مولانا سے کہیں گے آئینی عدالتوں کے قیام سے متعلق بل پر ہماری حمایت کریں۔