بیجنگ: چین نے امریکہ کی 9 دفاعی کمپنیوں پر پابندی عائد کرکے ان کے اثاثے منجمد کر دیئے۔ مذکورہ اقدام تائیوان کو ہتھیاروں کی فروخت کے معاملے پر اٹھایا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بیجنگ متعدد بار وائٹ ہاؤس سے یہ مطالبہ کر چکا ہے۔ کہ وہ تائیوان کی قیادت کے ساتھ لین دین سے باز رہے۔ کیونکہ بیجنگ تائیوان کو چین کا ایک حصہ قرار دیتا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے مطابق چین نے 9 امریکی کمپنیوں کی چین میں موجود جائیدادوں کو منجمد کر دیا ہے۔ اور چین میں موجود افراد یا اداروں کے ساتھ تمام لین دین پر پابندی لگا دی ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیان نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے تائیوان کو ہتھیار فروخت کر کے “ون چائنا” پالیسی کی سنگین خلاف ورزی کی گئی ہے۔ اور چین کی خودمختاری اور سلامتی کے مفادات کو نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین امریکہ کے ساتھ تعلقات کو نقصان پہنچانے والے اقدامات کے جواب میں “مضبوط جوابی اقدامات” کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی کابینہ نے وزیر اعظم اور وزیر دفاع کو حملے شروع کرنے کا اختیار دے دیا
واضح رہے کہ متاثرہ امریکی کمپنیوں میں سیرا نیواڈا کارپوریشن، اسٹک روڈر انٹرپرائزز، کیوبک کارپوریشن۔ ایس 3 ایرواسپیس، ٹی سی او ایم لمیٹڈ پارٹنر شپ، ٹیکسٹ اور، پلانٹ مینجمنٹ گروپ۔ اے سی ٹی ون فیڈرل اور ایکسوویرا شامل ہیں۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیان نے پریس بریفنگ میں امریکہ پر زور دیا کہ وہ تائیوان کو مسلح کرنے کے خطرناک رجحان کو فوری طور پر روکے۔ امریکہ تائیوان کی آزادی کی حمایت کرنا بند کرے۔ اور تائیوان میں امن اور استحکام کو نقصان نہ پہنچائے۔
یاد رہے کہ پیر کو امریکی محکمہ خارجہ نے تائیوان کی فوج کو 228 ملین ڈالر کی مالیت کے پرزہ جات فروخت کرنے کی منظوری دی تھی۔