پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے مجوزہ آئینی ترامیم کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں صوبائی کابینہ نے مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے کی منظوری دی۔
اس کے علاوہ کابینہ نے صوبے پر قرضوں کی واپسی کے لیے خیبر پختونخوا ڈبٹ مینجمنٹ فنڈ کے قواعد 2024 کا مسودہ منظور کیا۔ اور اسلامی ترقیاتی بینک سے انتہائی غریب اور سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کے لیے غربت سے نجات کے منصوبے کے لیے 118.4 ملین امریکی ڈالر قرض لینے کی پیشکش اور فیصلے کو مسترد کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: مرضی کے جج اور مرضی کا قانون قبول نہیں کریں گے، حافظ نعیم الرحمان
کابینہ نے پشاور ہائی کورٹ کے جج کے سرکاری استعمال کے لیے گاڑی خریدنے کی مد میں 99 لاکھ 34 ہزار روپے اضافی گرانٹ جاری کرنے کی منظوری بھی دے دی۔