حکومت کی جانب سے پارلیمان میں آئینی ترمیم کل پیش کئے جانے کا امکان ہے،آئینی ترامیم کے معاملے پر وزیراعظم نے ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعظم آج حکومتی اتحادی جماعتوں کے اراکین قومی اسمبلی و سینیٹ کو عشائیہ دیں گے۔ وزیر اعظم نے حکومتی اتحاد کے اراکین پارلیمنٹ کو پیر تک اسلام آباد میں رہنے کی ہدایت کی ہے، حکومت جمعیت علمائے اسلام (ف) کی حمایت حاصل کرنے کے لیے بھی متحرک ہے۔
حکومت کو جے یو آئی سمیت مزید 4 ارکان کی حمایت درکار ہوگی، اس سے قبل سپریم کورٹ کے ججز کی مدت ملازمت کے حوالے سے آئینی ترامیم کا مجوزہ پیکج آج قومی اسمبلی میں پیش کئے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا تھا۔
حکومت الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کیلئے ترجیحی اقدامات اٹھا رہی ہے، وزیراعظم
ذرائع کے مطابق آئینی ترامیم بل 2 ارکان اسمبلی کے بیرونِ ملک ہونے کی وجہ سے آج پیش نہ کیے جانے کا امکان ہے، حمزہ شہباز فرانس سے اور مولانا عبدالغفور حیدری چین سے آج وطن واپس پہنچ جائیں گے۔
دوسری جانب قومی اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس کا 6 نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا گیا ہے، جس میں آئینی ترامیم شامل نہیں ہیں،ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج شام 7 بجے وزیرِ اعظم ہاؤس میں طلب کر لیا ہے۔