پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ فوج نے سینئر بندے کا کورٹ مارشل شروع کیا ہے تو کوئی سخت جرم ہوگا، فیض حمید کے خلاف ریٹائرمنٹ کے بعد آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل (ر)فیض حمید کو فوجی تحویل میں لئے جانے کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں حکومت اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو پابند کیا تھا ذمہ داروں کے خلاف ایکشن لیں۔
سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کو فوجی تحویل میں لے لیا گیا، کورٹ مارشل کا عمل شروع
قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ فیض حمید کے خلاف ریٹائرمنٹ کے بعد آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ فوج نے اپنے سینئر بندے کا کورٹ مارشل شروع کیا ہے تو کوئی سخت جرم ہوگا۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر)فیض حمید کی گرفتاری فوج کا اپنا اندرونی معاملہ ہے۔
وزارت داخلہ نے نئے جدید ریجنل پاسپورٹ آفس میں آپریشنز کا آغازکردیا
بیرسٹر گوہر کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ فوج کا اپنا ایک سٹرکچر بنا ہوا ہے وہ جس کو جیسے کرنا چاہیں کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا کبھی سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے خلاف میرا نہیں خیال کوئی ایسا مطالبہ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے نہیں یاد کہ بانی پی ٹی آئی نے بھی سابق آرمی چیف کے خلاف ایسی کوئی بات کی ہو۔