سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے توہین الیکشن کیس کی سماعت کے دوران کہا ہے کہ ہم معافی تلافی والے لوگ ہیں، میں ایک اور تحریری معذرت نامہ دینا چاہتا ہوں۔
کمیشن کے ممبر نثار درانی کی سربراہی میں 4 رکنی بنچ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور فواد چوہدری کیخلاف توہین چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کیس کی سماعت کی۔
تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت کے تحفظات ، مخصوص نشستوں کی فہرست میں تبدیلی کا فیصلہ
وکیل فیصل چودھری نے کہا کہ ہائیکورٹ کے فیصلے کی کاپی دے رہا ہوں، الیکشن کمیشن نے چارج فریم کیا تھا، ہائیکورٹ نے اسے معطل کر دیا، بانی پی ٹی آئی اور فواد چودھری کے کیس میں ایک کیس کا فیصلہ دوسرے پر بھی لاگو ہو گا، عمران خان کے کیس پر بھی چارج فریم کو ریویو کریں۔
بل غیر آئینی طریقے سے پاس کیے جا رہے ہیں، بیرسٹر گوہر
ممبر کمیشن نے کہا کہ آپ نے بھی نہیں سوچا تھا آگے کیا ہو گا، آپ معافی نامہ دے دیں ،فواد چودھری نے کہا کہ آپ کی پوسٹ پر یہ سب چلتا ہے، کیپٹن صفدر نے کیا کیا نہیں کہا، میں نہیں کہتا کہ اسے بھی نوٹس دیں، آپ کا دل ہم پر زیادہ آتا ہے، آپ تگڑے ایکشن لیں ساکھ واپس آئے گی، آپ پی ٹی آئی کو 41 سیٹیں دے دیں۔
کسی سے مذاکرات نہیں ہو رہے ، ہمارا واحد مطالبہ نئے انتخابات ہیں ، عمر ایوب
ممبر کمیشن نے کہا کہ نشستیں پی ٹی آئی کی بنیں گی تو ضرور دیں گے، چارج فریم کے لیے کیس رکھتے ہیں، آپ جواب جمع کرا دیجیے گا، فواد چوہدری نے کہا کہ چارج فریم اچھی خبر نہیں بنتی، آپ مزید کارروائی تک کیس ملتوی کر دیں۔
بعدازاں الیکشن کمیشن نے فواد چودھری اور بانی پی ٹی آئی کیخلاف توہین چیف الیکشن کمشنر و الیکشن کمیشن کیس کی سماعت 4 ستمبر تک ملتوی کر دی۔