پنجاب کی نگراں حکومت نے شہباز شریف کی قانونی ٹیم فارغ کر دی

حکومت کے آخری دنوں میں تعینات ہونے والے 10 افسر عہدے سے فارغ | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف حکومت کے آخری دنوں میں تعینات کیے جانے والے قانونی افسران کی ٹیم نگراں حکومت نے فارغ کردی۔  نگراں وزیراعلیٰ پنجاب پروفیسر حسن عسکری کی سربراہی میں قائم صوبائی نگراں حکومت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سمیت گیارہ ’قانونی‘ افسران کو فارغ کرنے کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

نگراں حکومت کی جانب سے فارغ کیے جانے والوں میں ایڈووکیٹ جنرل پنجاب عاصمہ حامد کے علاوہ دس اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرلز شامل ہیں۔ عاصمہ حامد پنجاب کی پہلی خاتون ایڈووکیٹ جنرل تھیں۔ سابقہ شہباز شریف حکومت نے انھیں اپنی رخصتی سے محض دودن قبل تعینات کیا تھا۔

اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرلز کے سرکاری منصب سے فارغ کیے جانے والوں میں اسجد سعید، محمد عامر ثناءاللہ، محمد طارق محمود، احمد حسن رانا، محمد طارق ندیم، بشریٰ ثاقب، آصف بھٹی، چودھری محمد جواد یعقوب، خالد مسعود غنی اور بیرسٹرامیرعباس علی شامل ہیں۔

سرکاری ملازمتوں سے برطرف کیے جانے والے تمام اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرلز کو 27 مئی کے دن سابقہ پنجاب حکومت نے تقرری کے پروانے تھمائے تھے۔

محکمہ قانون پنجاب کے نوٹی فکیشن کے مطابق نئے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرلز کو چھ ماہ کی مدت کے لیے  تعینات کیا گیا تھا۔

نیب میں سابقہ پنجاب حکومت اوراس کے متعدد اعلیٰ افسران کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔ احتساب عدالتیں بھی ایسے مقدمات کی سماعت کررہی ہیں جن میں مبینہ طور پر سابقہ حکومتی شخصیات ملوث قراردی گئی ہیں۔

قانونی ماہرین کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر شہباز شریف کی جانب  سے نامزد قانونی افسران کی فراغت سابقہ حکومتی عہدیداران کی مشکلات میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔

 


متعلقہ خبریں