آئندہ مالی سال کیلئے وفاقی بجٹ 7 جون پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق کے اخراجات کا ابتدائی تخمینہ 16 ہزار 700 ارب ، سود اور قرض پر اخراجات کا ابتدائی تخمینہ 9 ہزار 700 ارب اور سبسڈیز کا ابتدائی حجم 1500 ارب روپے لگایا جانے کا امکان ہے۔
بجٹ میں صنعتوں کیلئے بجلی و گیس کی سبسڈی ختم کی جائے، آئی ایم ایف
اس کے عالوہ ٹیکس آمدن کا ابتدائی تخمینہ 11 ہزار ارب روپے سے زائد ، ڈائریکٹ ٹیکسوں کی مد میں 5300 ارب ، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 680 ارب روپے جمع ہونے کی توقع ہے۔
ذرائع کے مطابق بجٹ میں سیلز ٹیکس سے 3850 ارب ، کسٹم ڈیوٹی کی مد میں 1100 ارب روپے سے زائد جمع ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
بجٹ میں حکومتی اخراجات میں 235ارب کی کمی لانے پر اتفاق
ذرائع کا کہنا ہے کہ نان ٹیکس آمدن کا ابتدائی تخمینہ 2100 ارب روپے ہو سکتا ہے، پیٹرولیم لیوی کی مد میں 1100 ارب جمع ہونے اور مالیاتی خسارہ 9300 ارب روپے رہنے کا ابتدائی تخمینہ لگایا گیا ہے۔